شمالی بھارت

موربی پل سانحہ پر نہ کسی نے معذرت خواہی کی نہ استعفیٰ دیا: پی چدمبرم

چدمبرم نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ گجرات کی حکومت دہلی سے چلائی جارہی ہے نہ کہ ریاستی چیف منسٹر چلا رہے ہیں۔ گجرات اسمبلی انتخابات دو مرحلوں میں یکم اور 5 دسمبر کو منعقد ہونے والے ہیں اور رائے شماری 8 دسمبر کو منعقد ہوگی۔

احمد آباد: آنے والے گجرات اسمبلی انتخابات سے قبل سینئر کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے آج یہ کہتے ہوئے کہ موربی پل انہدام سانحہ جس میں 135 ہلاکتیں ہوئیں، کے لیے ابھی تک کسی نے بھی نہ تو معذرت خواہی کی اور نہ کوئی مستعفی ہوا۔ بی جے پی کے گھمنڈ پر کڑی تنقید کی۔

پارٹی کی انتخابی مہم کے لیے آئے چدمبرم نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ گجرات کی حکومت دہلی سے چلائی جارہی ہے نہ کہ ریاستی چیف منسٹر چلا رہے ہیں۔ گجرات اسمبلی انتخابات دو مرحلوں میں یکم اور 5 دسمبر کو منعقد ہونے والے ہیں اور رائے شماری 8 دسمبر کو منعقد ہوگی۔

 چدمبرم نے کہا کہ جہاں تک وہ جانتے ہیں ابھی تک کسی نے بھی اس بڑے سانحہ کے لیے نہ تو معذرت خواہی کی ہے اور نہ کسی نے استعفیٰ دیا ہے۔ یہ بی جے پی کی گھمنڈ کا نتیجہ ہے۔ اگر ایسا حادثہ کسی اور بیرونی ملک میں ہوتا تو فوری استعفیٰ پیش کیے جاتے۔

 انہوں نے کہا کہ معذرت خواہی اس لیے نہیں کی گئی کہ وہاں حکومت کا خیال ہے کہ آسانی کے ساتھ وہ انتخابات جیت لیں گے اور اس حادثہ کے لیے ان کے محاسبہ کی ضرورت نہیں ہوگی۔ چدمبرم نے مزید کہا کہ ایسی ریاستیں جہاں لوگ حکومت کو شکست دیتے ہیں، وہاں حکومت خود کو قابل محاسبہ سمجھتی ہے۔

 انہوں نے گجرات کے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس حکومت کو تبدیل کریں اور کانگریس کو ایک موقع دیں۔ یہ دریافت کرنے پر کہ کیا وہ سمجھتے ہیں کہ سی بی آئی اور ای ڈی جیسی مرکزی تحقیقاتی ایجنسیوں کا غلط استعمال ہورہا ہے، چدمبرم نے دعویٰ کیا کہ وہ ایجنسیاں بی جے پی کی ہی بنائی ہوئی ہیں۔

95 فیصد گرفتاریاں اپوزیشن پارٹیوں کے سیاستدانوں کی کی جارہی ہیں۔ بی جے پی کے زیراقتدار ریاستوں میں یکساں سول کوڈ نافذ کرنے کمیٹیوں کی تشکیل کے اعلانات کے مسئلہ پر سینئر کانگریس لیڈر نے کہا کہ ایک بچہ بھی جانتا ہے کہ ریاستیں اسے نافذ نہیں کرسکتیں، پارلیمنٹ ہی یہ کام کرسکتی ہے۔