حیدرآباد

کسی بھی پارٹی کے منشور میں مہنگائی کم کرنے کا وعدہ نہیں

سیاسی پارٹیوں کو چاہئیے تھا کہ عوام کو درپیش مسائل کا حل پیش کرتیں لیکن کوئی بھی سیاسی جماعت اس طرف توجہ نہیں دے رہی ہے۔ ویسے تو سیاسی جماعتیں انتخابات میں وعدے تو بہت کرتی ہیں لیکن انتخابات کے بعد اس کو نظراندازکردیتی ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں انتخابات کی لہر چل رہی ہے مگر کسی بھی سیاسی جماعت نے مہنگائی پرکنٹرول کرنے اور ڈیزل کی قیمتوں پرنظرثانی (کمی) منشور میں شامل نہیں کیا۔ تمام پارٹیاں اپنی اپنی انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔

متعلقہ خبریں
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
طب یونانی انسانی صحت اور معاشی استحکام کا ضامن، حکیم غریبوں کے مسیحا قرار
وقف جائیدادوں کے تحفظ کے لیے وزیراعلٰی اور چیف جسٹس سے ٹریبونل کو مضبوط کرنے کی گزارش
غریبوں اور بے سہارا افراد کے لیے سہارا بنا تانڈور کا اے ایس جی ایم کے چیریٹیبل ٹرسٹ

پٹرول اورڈیزل کی قیمتوں میں بے انتہااضافہ ہوچکا ہے کوئی بھی سیاسی جماعت مہنگائی کم کرنے سے متعلق تفصیلات اپنے منشور میں شامل نہیں کی ہے۔ صرف انتخابات میں اپنے مفاد کا ذکرکررہی ہے۔

 سیاسی پارٹیوں کو چاہئیے تھا کہ عوام کو درپیش مسائل کا حل پیش کرتیں لیکن کوئی بھی سیاسی جماعت اس طرف توجہ نہیں دے رہی ہے۔ ویسے تو سیاسی جماعتیں انتخابات میں وعدے تو بہت کرتی ہیں لیکن انتخابات کے بعد اس کو نظراندازکردیتی ہیں۔

 ضروری ہے کہ کامیابی کے بعد کئے گئے وعدوں پر عمل کیاجائے۔ کس طرح عوام زندگی گزاریں گے جبکہ مہنگائی سے لوگ پریشان ہیں اس پرنظرثانی کرنے کی بہت ضرورت ہے۔چاول‘میٹھاتیل‘دالیں‘ مصالحے‘صابن اور ترکاری تک کی قیمتیں آسمان کو چھورہی ہیں۔

 اس کے باوجود سیاسی جماعتیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ سیاسی قائدین کو کروڑوں روپئے کی آمدنی ہوتی ہے۔ انہیں یہ معلوم نہیں ہوتا کہ مہنگائی کیا ہے۔ تمام سیاسی پارٹیوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ اپنے انتخابی منشور میں مہنگائی کے خلاف جدوجہد کریں اور عوام کو راحت پہنچائیں۔