حیدرآباد

کانگریس‘یہاں ترکمان گیٹ کی تاریخ دہرانے کے درپے: اسد اویسی

بیرسٹر اویسی نے کہا کہ راہول گاندھی کی بہن پرینکا گاندھی بھی مجلس کے تعلق سے جھوٹ پھیلارہی ہیں۔ یہ اترپردیش میں کانگریس کی انتخابی مہم کی نگران تھی‘ چار سو نشستوں پر صر ف ایک نشست پر کامیابی حاصل کرپائی۔

حیدرآباد: صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی نے کہا کہ کانگریس پارٹی کا یہ صدر اگر اقتدار میں آجائے گا تو حیدرآباد میں دہلی کی ترکمان گیٹ کی تاریخ کو دہرائے گا۔

متعلقہ خبریں
اسدالدین اویسی کا کووڈ وبا کے تباہ کن اثرات کی طرف اشارہ
ماہ صیام کا آغاز، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اعلان
1969 کی تحریک میں طلبہ پر کس نے گولی چلانے کی ہدایت دی؟ کے ٹی آر کا سوال
مسلمان اگر عزت کی زندگی چاہتے ہو تو پی ڈی ایم اتحاد کا ساتھ دیں: اویسی
وزیراعظم صاحب آپ کے بھی چھ بھائی ہیں ۔ اویسی کی مودی پر تنقید

 حلقہ اسمبلی نامپلی کے احمد نگر ڈیویژن میں ایک انتخابی جلسہ سے خطا ب کرتے ہوئے صدر مجلس نے کہا کہ ایمرجنسی کے دوران کانگریس کے ایک قائد نے مسلمانوں کے 10,000 گھر منہدم کروائے تھے۔انہوں نے کہا کہ اس کا ذکر ایک فرانسیسی محقق کرسٹوفر جیفرلے نے مودی پر جو کتاب لکھی اس میں اس واقعہ کا بھی ذکر کیا ہے۔

  ہمیں یہ بھی نہیں بھولنا چاہئے کہ ایمرجنسی کے دوران بھی جبری نس بندی کروائی گئی تھی۔ نامپلی میں بی جے پی اور کانگریس مل کر مجلس اور اسد الدین اویسی کو ہرانا چاہتے ہیں۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ اچم پیٹ (محبوب نگر) میں ایک مسلمان نے جب ریونت ریڈی یعنی آر ایس ایس انّاکو ٹوپی پہنانے کی کوشش کی تو انہوں نے ٹوپی کو نکال کر پھینک دیا۔

نریندر مودی بھی ٹوپی قبول نہیں کرتے۔بیرسٹر اویسی نے کانگریس پارٹی کی حمایت کرنے والوں کو یاد دلایا کہ حیدرآباد میں جب کبھی فسادات بھڑکے اس وقت کانگریس پارٹی کی حکومت تھی۔ حیدرآباد میں 2013 ء تک فساد ہوا‘ اس وقت کرن کمار ریڈی چیف منسٹر تھے۔

 شادیوں کے سیزن میں جب خواتین آٹور رکشاؤں میں جایا کرتی تھیں تو انہیں چاقو مارا جاتا تھا۔بیرسٹر اسد الدین اویسی نے کہا ”کانگریس پارٹی آئے گی تو فساد کروائے گی‘ یہ لوگ اپنے آپسی جھگڑوں کے لئے چیف منسٹر بننے کے لئے فساد کرواتے ہیں۔

چناریڈی کو ہٹانے کے لئے 1990 ء میں یہ لوگ فساد کروایا تھا۔ بڑی تعداد میں ہمارے ہندو بھائی اور مسلمان مارے گئے۔ یہ لوگ امن کے دشمن ہیں۔ان کا صدر‘ آر ایس ایس کا آدمی ہے۔“صدر مجلس نے کہا کہ نامپلی حلقہ سے کانگریس پارٹی کے امیدوار کہتے ہیں کہ یہاں کے دو لاکھ مسلمانوں میں دیڑھ لاکھ مسلمان انتہا پسند ہیں اور طالبانی ذہنیت کے حامل ہیں۔

 انہوں نے استفسار کیا کہ کانگریس پارٹی کو کس نے اختیار دیا کہ وہ مسلمانوں کی بے عزتی کرے۔ انہوں نے یہ بھی ادعا کیا کہ کانگریس امیدوار‘ بی جے پی کے حامیوں سے کہہ رہے ہیں کہ وہ اسمبلی انتخابات میں ان کو کامیاب بنائیں اور لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کے امیدوار کو ووٹ دیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ صرف مجلس پر الزام عائد کرنا جانتے ہیں‘ سچائی نہیں بتاتے۔ بیرسٹر اویسی نے کہا کہ راہول گاندھی کی بہن پرینکا گاندھی بھی مجلس کے تعلق سے جھوٹ پھیلارہی ہیں۔ یہ اترپردیش میں کانگریس کی انتخابی مہم کی نگران تھی‘ چار سو نشستوں پر صر ف ایک نشست پر کامیابی حاصل کرپائی۔

اس کے لئے ان پر اور یوپی مجلس کے صدر شوکت کو موردالزام ٹھہراتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی اگر دو مرتبہ وزیراعظم بنے ہیں تو اس کے لئے کانگریس پارٹی ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا کی 520 نشستوں پر مقابلہ کرتے ہوئے تم 2014 ء میں 45 نشستوں پر کامیابی حاصل کئے اور 2019 ء میں پچاس سے زائد نشستوں پر ہی کامیابی حاصل کرپائے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلیوں کی وفاداریوں کو جب بی جے پی خریدلیتی ہے تو یہ واویلا مچاتے ہواور اس کو جمہوریت کا قتل قرار دیتے ہو۔ بہار میں کانگریس پارٹی اور لالو پرساد یادو کو  مجلس کے پانچ ارکان اسمبلی کی کامیابی برداشت نہیں ہوئی اور چار ارکان اسمبلی کو خرید لئے۔

 انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں مجلس کے صرف دو ہی ارکان ہیں مگر سبھی ہماری مخالفت کرتے ہیں۔ وزیر اعظم سے لے کر ہر چھوٹا بڑا نیتا یہاں آکر مجلس کے خلاف آواز اٹھاتا ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کانگریس کے موجودہ امیدوار‘ مجلس سے تین تین مرتبہ شکست کھانے کے باوجود نامپلی کے عوام کی کچھ خدمت نہیں کی مگر یہ دعویٰ کررہا ہے کہ وہ جیت کر آنے کے بعد یہ دوں گا وہ دوں گا۔

 انہوں نے استفسار کیا کہ کووڈ میں یہ کہیں دکھائی نہیں دیا تھا‘ اس کے برخلاف مجلس کے قائدین اور کارکن‘ کووڈ وباء کے دوران عوام کی خدمات انجام دے رہے تھے۔

 انہوں نے کہا کہ کہ مجلس عوام میں رہتے ہوئے ان کے مسائل حل کرتی ہے۔ تعلیمی اداروں میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بناتی ہے۔انہوں نے ادعا کیا کہ نامپلی سے ایک بار پھر مجلس کو ہی کامیابی حاصل ہوگی۔ انہوں نے رائے دہندوں سے اپیل کی کہ وہ حق رائے دہی سے استفادہ کریں۔

قبل ازیں مجلس کے امیدوار مسٹر ماجد حسین اور دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا۔ صدر مجلس نے قبل ازیں مختلف محلہ جات کا دورہ کرتے ہوئے رائے دہندوں سے فرداً فرداً ملاقاتیں کیں اور ان کے مسائل سے آگہی حاصل کی۔

a3w
a3w