مشرق وسطیٰ

مسئلہ فلسطین حل ہونے تک اسرائیل کے ساتھ تعلقات نہیں: سعودی وزیر خارجہ

سعودی عرب کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ریاست ِ فلسطین کی مستند راہ نکلنے تک مملکت‘ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں لائے گی۔

یروشلم: سعودی عرب کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ریاست ِ فلسطین کی مستند راہ نکلنے تک مملکت‘ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں لائے گی۔

متعلقہ خبریں
اسرائیل حماس مذاکرات شروع کریں، غزہ کے لوگ زیادہ انتظار نہیں کر سکتے: سعودی عرب
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
عالمی برادری، اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: رابطہ عالم اسلامی
اسرائیل میں ویسٹ نائل بخار سے مرنے والوں کی تعداد 31 ہو گئی
جنگ بندی مذاکرات میں پیش رفت نہیں ہوپائی: حماس

وہ غزہ کی تعمیرنو میں بھی مالی تعاون نہیں کرے گی۔ پرنس فیصل بن فرحان نے سی این این کو اتوار کے دن انٹرویو میں یہ بات کہی۔

ان کے اس موقف نے انہیں اسرائیلی وزیراعظم بن یامن نتن یاہو کے مدمقابل لاکھڑا کردیا جو فلسطینی ریاست کو مسترد کرچکے ہیں۔ وہ جنگ ختم ہونے کے بعد غزہ پر اپنے فوجی کنٹرول کے منصوبہ کا برملا اظہار کرچکے ہیں۔

جنگ ختم ہوتی دکھائی نہیں دیتی۔ غزہ کے مستقبل پر تنازعہ نے امریکہ اور اس کے عرب حلیفوں کو اسرائیل کے خلاف کھڑا کردیا ہے۔

سی این این کے فرید زکریا جی پی ایس کو انٹرویو میں میزبان نے سعودی پرنس سے پوچھا تھا کہ کیا آپ کا واضح طورپر یہ کہنا ہے کہ ریاست ِ فلسطین کا ٹھوس حل نکلنے تک سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات معمول پر نہیں آئیں گے‘ جواب میں فیصل بن فرحان نے کہا کہ یہی وہ راستہ ہے جس سے ہم فائدہ میں رہیں گے۔

فلسطینی ایسی ریاست کا قیام چاہتے ہیں جس میں غزہ‘ اسرائیلی مقبوضہ مغربی کنارہ اور مشرقی یروشلم کا وہ حصے جس پر 1967 کی جنگ میں اسرائیل نے قبضہ کرلیا تھا‘ شامل ہوں گے۔