ایک یونٹ خون سے تین جانیں بچا ئی جاسکتی ہیں:ڈی جی پی تلنگانہ
پولیس شہداء کی یاد میں جاری تقاریب کے موقع پر حیدرآباد کمشنریٹ حدود میں بڑے پیمانہ پر خون کے عطیہ کا پروگرام منعقد کیا گیا جس میں ڈی جی پی شیودھر ریڈی نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔
حیدرآباد: تلنگانہ کے ڈی جی پی شیودھر ریڈی نے کہا کہ ایک یونٹ خون سے تین جانیں بچا ئی جاسکتی ہیں۔
پولیس شہداء کی یاد میں جاری تقاریب کے موقع پر حیدرآباد کمشنریٹ حدود میں بڑے پیمانہ پر خون کے عطیہ کا پروگرام منعقد کیا گیا جس میں ڈی جی پی شیودھر ریڈی نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ خون عطیہ کرنا ایک عظیم خدمت ہے کیونکہ خون کی مدد سے مختلف حادثات اور بیماریوں میں مبتلا افراد کی زندگیاں بچائی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہر شخص سال میں چار بار خون عطیہ کرنے کا اہل ہوتا ہے۔
ڈی جی پی نے کہا کہ ریاست میں ہر سال تقریباً 8 ہزار افراد حادثات میں ہلاک ہوتے ہیں جن میں زیادہ تر کی موت خون نہ ملنے کے باعث ہوتی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سماجی ذمہ داری کے طور پر آگے آئیں اور خون عطیہ کریں تاکہ مریضوں کی ضرورت پوری ہو سکے۔
انہوں نے حیدرآباد پولیس کمشنر سجنار کو بڑے پیمانہ پر خون کا عطیہ کیمپ منعقد کرنے پر مبارکباد دی اور کورونا کے دور میں سجنار کی عوامی خدمات کی بھی ستائش کی۔
سجنار نے بتایا کہ شہر حیدرآباد کے تمام زونس میں خون عطیہ کیمپ قائم کئے گئے ہیں جن کے ذریعہ 3,500 یونٹس خون جمع کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس شہداء کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے یہ کیمپ منعقد کیا گیا ہے۔ سجنار نے کہا کہ خون نہ ملنے کے باعث کئی جانیں ضائع ہو جاتی ہیں، اس لیے عوام کو چاہیے کہ وہ آگے آ کر خون عطیہ کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حادثات، ایمرجنسی آپریشنوں اور جگر کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کے لئے خون کی اشد ضرورت ہوتی ہے اور پولیس کی جانب سے جمع کیا گیا خون ان ضرورت مندوں تک پہنچایا جائے گا۔