سابق جج کو تلنگانہ اسٹیٹ الیکٹرک ریگولیٹری کمیشن کا نیا چیرمین مقرر کرنے کا فیصلہ
ناگراجو نے 1986 میں وکیل کی حیثیت سے رجسٹریشن کروایا اور سیول اور فوجداری معاملات میں پریکٹس کی۔ 1991 میں انہیں جونیئر سیول جج منتخب کیا گیا اور 2004 میں سینئر سیول جج کے طور پر ترقی دی گئی۔
حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے سابق جج مدراس ہائی کورٹ جسٹس دیوراجو ناگرجن کو تلنگانہ اسٹیٹ الیکٹرک ریگولیٹری کمیشن کا نیا چیئرمین مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق،وزیراعلی اے ریونت ریڈی نے جسٹس ناگرجن کی تقرری کی منظوری دے دی ہے۔
موجودہ چیئرمین ٹی سری رنگا راؤ کی معیاد29 اکتوبر کو ختم ہو رہی ہے اور جسٹس ناگرجن کے اسی دن اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کی توقع ہے۔جسٹس ناگرجن کی پیدائش تلنگانہ کے ونپرتی میں ہوئی تھی، انہوں نے اپنے گریجویشن کی تعلیم آرایل ڈی کالج میں حاصل کی اور ایل ایل بی ، ایس ایس ایل لا کالج ناندیڑ سے کی۔
بعد ازاں انہوں نے عثمانیہ یونیورسٹی سے ایل ایل ایم کی ڈگری حاصل کی اور یونیورسٹی آف کیلیفورنیا برکلی میں بین الاقوامی تنازعات کے حل میں تحقیق کے لیے اسکالرشپ حاصل کی۔ انہیں 2013 میں نلساریونیورسٹی آف لا نے تحقیق کے لیے پی ایچ ڈی کی ڈگری دی۔
انہوں نے 1986 میں وکیل کی حیثیت سے رجسٹریشن کروایا اور سیول اور فوجداری معاملات میں پریکٹس کی۔ 1991 میں انہیں جونیئر سیول جج منتخب کیا گیا اور 2004 میں سینئر سیول جج کے طور پر ترقی دی گئی۔
انہوں نے چیف جسٹس کے پرنسپل پرائیویٹ سکریٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ 2010 میں انہیں ڈسٹرکٹ جج کے طور پر ترقی دی گئی اور انہوں نے کاماریڈی، نظام آباد اور رنگا ریڈی کی عدالت میں میٹروپولیٹن سیشن جج کی حیثیت سے کام کیا۔
انہوں نے 2021 میں رجسٹرارکے طور پر کام کیا اور ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل کے طور پر بھی تعینات ہوئے۔ انہیں 2022 میں تلنگانہ ہائی کورٹ کے جج کے طور پر ترقی دی گئی، بعد میں ان کا مدراس ہائی کورٹ تبادلہ کردیاگیا۔