شمالی بھارت

بی جے پی کارکن کے چہرہ پر پیشاب کرنے کا واقعہ، ٹی ایم سی پر الزام

سدھی میں قبائلی شخص پر پیشاب کرنے کے واقعہ کو دہراتے ہوئے ترنمول کانگریس کارکنوں نے مبینہ طور پر ایک مقامی بی جے پی ورکر کو اغوا کرلیا، اس پر حملہ کیا اور جب اس نے پانی مانگا تو اس کے چہرہ پر پیشاب کردیا۔

کولکتہ: سدھی میں قبائلی شخص پر پیشاب کرنے کے واقعہ کو دہراتے ہوئے ترنمول کانگریس کارکنوں نے مبینہ طور پر ایک مقامی بی جے پی ورکر کو اغوا کرلیا، اس پر حملہ کیا اور جب اس نے پانی مانگا تو اس کے چہرہ پر پیشاب کردیا۔

متعلقہ خبریں
مجھے مودی جی نہ کہو، میں مودی ہوں
ترنمول کانگریس نے 28 واں یوم تاسیس منایا
مابعدالیکشن تشدد، مسلم بی جے پی ورکر ہلاک
ہجومی تشدد، بی جے پی اور میڈیا پر ساز باز کا الزام: ممتابنرجی
بھارت سیواشرم کے سادھو کارتک مہاراج نے ممتا کو ہتک عزت کا نوٹس بھیجا

یہ واقعہ مغربی بنگال کے ضلع مغربی مدنا پور میں پیش آیا۔ ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کی شب مذکورہ بی جے پی کارکن جو حالیہ منعقدہ پنچایت انتخابات میں ایک پولنگ ایجنٹ تھا، حکمراں جماعتوں کے کارکنوں نے اسے اغوا کرلیا اور گاربیٹا علاقہ میں واقع پارٹی کے مقامی دفتر کو لے گئے، جہاں اذیت رسانی اور توہین کا واقعہ پیش آیا۔

جمعہ کی شام اسے ایک مقامی ہاسپٹل میں شریک کیا گیا۔ پارٹی کے نائب صدر سامت داس کی زیرقیادت بی جے پی کا ایک وفد متاثرہ شخص سے ملاقات کے لیے آج صبح ہاسپٹل پہنچا، جہاں اس نے اپنی بپتا سنائی۔

داس نے ہاسپٹل میں میڈیا کو بتایا کہ ترنمول کانگریس کے غنڈوں نے اپنی فتح کا جشن منانے ہمارے پارٹی کارکن سے رقم کا مطالبہ کیا۔ انتہائی غریب ہونے کی وجہ سے اس نے رقم دینے سے انکار کردیا، جس پر وہ لوگ مزید برہم ہوگئے۔

بعدازاں اسے اغوا کرلیا گیا اور پارٹی کے مقامی دفتر لے جایا گیا۔ پہلے اسے سخت زدو کوب کی گئی۔ جب اس نے پانی مانگا تو مدہوش حملہ آوروں نے اس کے چہرہ پر پیشاب کردیا۔

ہم نے اس ضمن میں پولیس میں شکایت درج کرائی ہے اور اس مسئلہ پر ایک بڑی مہم چلائیں گے۔ بہرحال ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی اور پارٹی کے ڈسٹرکٹ کوآرڈنیٹر اجیت مائتی نے ان الزامات کی تردید کی اور کہا کہ گاربیٹا علاقہ میں انتخابات مکمل طور پر پُرامن تھے۔

ہم نے محدود اور منکسرانہ انداز میں فتح جلوس نکالے، تاکہ کسی بھی کشیدگی سے بچا جاسکے۔ بی جے پی اس علاقہ میں کشیدگی پیدا کرنے اب کہانیاں گھڑ رہی ہے۔