دہلی

اپوزیشن اڈانی معاملہ پر جے پی سی جانچ کا مطالبہ جاری رکھے گی: کانگریس

جئے رام رمیش نے کہا کہ ہنڈن برگ رپورٹ میں الزام لگایا گیا ہے کہ اڈانی گروپ کئی دہائیوں سے اکاؤنٹنگ فراڈ اور ہیرا پھیری میں ملوث رہا ہے۔ اس رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد کانگریس کی قیادت میں کئی اپوزیشن پارٹیاں معاملے کی جے پی سی سے تحقیقات کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ وہ اڈانی معاملے پر خاموش نہیں رہے گی اور اس گھپلے کی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) سے جانچ کا مطالبہ کرتی رہے گی۔

متعلقہ خبریں
اڈانی کیس میں راہول کے سوالات سے حکومت خوفزدہ: کھرگے
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
آٹو ڈرائیورس کو ماہانہ 15ہزار روپے الاونس دینے کا مطالبہ
آندھرا اور بہار کو خصوصی موقف حاصل ہوگا؟ کانگریس کے سوالات (ویڈیو)
آسام کے اسمبلی حلقہ سماگوڑی میں بی جے پی اور کانگریس ورکرس میں ٹکراؤ

کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے جنرل سکریٹری انچارج جے رام رمیش نے ہفتہ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اس بڑے گھوٹالے کی تحقیقات کی مانگ کے حوالے سے تمام اپوزیشن پارٹیاں متحد ہیں اور جب تک اس معاملے میں جے پی سی تحقیقات نہیں کرائی جاتی اپوزیشن کا یہ مطالبہ جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہنڈن برگ رپورٹ میں الزام لگایا گیا ہے کہ اڈانی گروپ کئی دہائیوں سے اکاؤنٹنگ فراڈ اور ہیرا پھیری میں ملوث رہا ہے۔ اس رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد کانگریس کی قیادت میں کئی اپوزیشن پارٹیاں معاملے کی جے پی سی سے تحقیقات کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

ترجمان نے اس معاملے پر اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کے حوالے سے کہا کہ ’’اپوزیشن کی 19 جماعتیں متحد ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت اڈانی معاملے پر جے پی سی تشکیل دے۔

اڈانی معاملے پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں جاری تعطل پر، انہوں نے کہا، "حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کوئی بات چیت نہیں ہے۔ حکمران جماعت کی طرف سے ایوان چلانے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔ ہم اپنا مطالبہ جاری رکھیں گے۔”

سلیکٹ کمیٹی کو بھیجے گئے جنگلات کے تحفظ کے ترمیمی بل کا حوالہ دیتے ہوئے رمیش نے کہا، "فاریسٹ کنزرویشن ترمیمی بل، 2023 کومیری سربراہی والی اسٹینڈنگ کمیٹی کو بھیجا جانا چاہیے تھا، لیکن اسے سلیکٹ کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے۔

 ” اس بل کو لے کر بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’کام ایک ایجنڈے کے تحت ہو رہا ہے۔ حکومت کا مقصد تمام ماحولیات اور جنگلات کے قوانین کو کمزور کرنا ہے۔”