تلنگانہ
ٹرینڈنگ

ویڈیو: عیدالاضحی سے عین قبل میدک ٹاؤن میں مسلمانوں پر سنگھ پریوار کے غنڈوں کے منظم حملے

عیدالاضحی سے عین قبل میدک ٹاؤن میں سنگھ پریوار کے غنڈوں نے گائیوں کی غیر مجاز منتقلی کا ہوا کھڑا کرتے ہوئے اقلیتی طبقہ کے افراد پر منظم قاتلانہ حملہ کئے اور اقلیتوں کی املاک کو بھی نشانہ بنایا۔

حیدرآباد: عیدالاضحی سے عین قبل میدک ٹاؤن میں سنگھ پریوار کے غنڈوں نے گائیوں کی غیر مجاز منتقلی کا ہوا کھڑا کرتے ہوئے اقلیتی طبقہ کے افراد پر منظم قاتلانہ حملہ کئے اور اقلیتوں کی املاک کو بھی نشانہ بنایا۔

متعلقہ خبریں
کے سی آر کی حکمرانی ریاست کے عوام کیلئے باعث فخر: ہریش راؤ
میدک کے موضع میں گیاس سلنڈر دھماکہ 2 افراد ہلاک

بڑے پیمانے پر ہنگامہ آرائی کے باوجود پولیس نے حسب توقع تماشائی کا رول ادا کیا۔ پولیس کی موجودگی میں سنگھ پریوار کے شرپسندوں نے اقلیتوں پر منظم حملے کئے۔ مقامی ذرائع کے مطابق ریاست میں کانگریس کے برسر اقتدار آنے کے بعد اقلیتیں خود کو غیر محفوظ سمجھنے لگی ہیں۔

فرقہ پرستوں اور شر پسندوں کے حوصلے بلند ہوگئے۔ بتایا جاتا ہے کہ میدک ٹاؤن میں آج اچانک سنگھ پریوار کی ذیلی تنظیموں جیسے ہندو واہنی، بجرنگ دل اور وی ایچ پی کے کارندوں نے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر حملے شروع کردیئے۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی ایک مدرسہ میں اجتماعی قربانی کا نظم کیا گیا تھا تاہم یہاں رکھے گئے ان جانوروں میں ممنوعہ گائے شامل نہیں تھیں۔

شرپسند عناصر مدرسہ عربیہ منہاج العلوم پہنچ کر گائے ذبح نہ کرنے کا مطالبہ کرنے لگے۔ جس کے ساتھ مدرسہ کے ذمہ داران نے اس واقعہ کی اطلاع پولیس کو دی۔ ڈی ایس پی راجیش بھاری جمعیت کے ساتھ جائے وقوع پہنچے۔ پولیس نے مدرسہ سے جانوروں کو وٹرنری ڈاکٹر کے پاس روانہ کردیا۔

اس دوران مدرسہ کے ذمہ داران پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروانے کیلئے جارہے تھے کہ سنگھ پریوار کے غنڈے جو سینکڑوں کی تعداد میں موجود تھے، نے لاٹھیوں سے ان پر حملہ کردیا۔ اس حملہ میں محمد جلیل، عارف صمدانی، سید طاہر، محمد کیف کے علاوہ کئی اقلیتی نوجوان زخمی ہوگئے۔

انہیں حیدرآباد کے ہاسپٹل منتقل کردیا گیا۔ اس کے بعد سنگھ پریوار کے غنڈوں نے ٹاؤن میں دہشت پھیلانا شروع کردیا۔ غنڈہ عناصر نے میدک ٹاؤن میں واقع آرتھوپیڈک ہاسپٹل، منی بیکری، رائل عربین مندی، افتخار پان شاپ محل کلیان بریانی ہوٹل، لائف کیئر ہاسپٹل کے علاوہ اقلیتوں کی املاک پر حملے کرتے ہوئے انہیں نقصان پہنچایا۔

اس موقع پر پولیس تماشائی بنی ہوئی تھی۔ سنگھ پریوار کے غنڈوں کے حملے دوپہر 12 بجے سے رات دیر تک جارہی رہے۔ مدرسہ کے ذمہ داروں نے جب پولیس میں شکایت درج کروانے کی کوشش کی تو پولیس عہدیداروں نے شکایت درج میں ٹال مٹول کی۔ ضلع کے ایس پی بالا سوامی نے اقلیتی قائدین سے ملاقات نہیں کی۔ اتنا ہنگامہ آرائی ہونے کے بعد معمولی لاٹھی چارج کیا گیا۔

حملوں کے وقت ایسا محسوس ہورہا تھا کہ سنگھ پریوار کے غنڈوں کے تحفظ کے لئے پولیس کھڑی ہوئی نظر آئی۔ اقلیتوں کی جان ومال کا تحفظ کیا گیا اور نہ ہی عید کے سلسلہ میں وسیع تر پولیس کا بندوبست کیا گیا جبکہ ریاست میں گائے کو ڈھال بنا کر گزشتہ چند سال سے عیدالاضحی کے موقع پر اقلیتوں پر حملہ ہورہے ہیں۔

یہاں یہ کہنا غلط نہ ہوگاکہ کانگریس پارٹی اپنی ساکھ بچانا چاہتی ہے تو میدک ٹاؤن کے پولیس عہدیداروں کے خلاف فوری کارروائی کرے اور اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرے۔ گذشتہ چند برسوں سے سنگھ پریوار کے غنڈہ عناصر گائے کو ڈھال بنا کر اقلیتوں پرمسلسل حملے کررہے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ آج رات سنگھ پریوار کے غنڈوں نے مکانوں میں گھس کر اقلیتوں پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ نواب پیٹ جہاں اکثریتی فرقہ کی آبادی زیادہ ہے، وہاں اقلیتی فرقہ کے افراد سنگھ پریوار کے غنڈوں کے نشانہ پر ہیں۔ سنگھ پریوار کے غنڈوں نے زخمیوں کو جس ہاسپٹل میں منتقل کیا گیا تھا اس ہاسپٹل پر بھی حملہ کرنے کی کوشش کی۔ سنگھ پریوار کے شرپسندوں نے ٹاؤن میں زبردستی دکانات، بند کروادیئے۔ حالات کو مزید بگڑتا دیکھ کر ایس پی نے ٹاؤن میں پولیس کے طاقتوردستوں کو تعینات کردیا۔

a3w
a3w