دہلی

ناکام ہیئر ٹرانسپلانٹ کے بعد نوجوان کی درد ناک موت، دہلی کا المناک واقعہ

نئی دہلی میں ٹی وی ایگزیکٹیو کے طور پر کام کرنے والے 30 سالہ اطہر رشید گزشتہ سال ایک خصوصی آفر کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے سر کی سرجری پر راضی ہو گئے تھے تاکہ ان کے سر دوبارہ بالوں سے بھر جائے۔

نئی دہلی: ملک میں ’’نیم حکیم‘‘سرجنوں کی جانب سے کئے گئے ہیئر ٹرانسپلانٹ کی ناکامی کے بعد ایک نوجوان کی موت ہو گئی۔ اس کی دل شکستہ ماں نے اس بات کا انکشاف کیا ہے۔

نئی دہلی میں ٹی وی ایگزیکٹیو کے طور پر کام کرنے والے 30 سالہ اطہر رشید گزشتہ سال ایک خصوصی آفر کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے سر کی سرجری پر راضی ہو گئے تھے تاکہ ان کے سر دوبارہ بالوں سے بھر جائے۔

مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ رشید نے اس سرجری کے لئے تقریباً 15 ہزار روپے ادا کئے ہوں گے جبکہ ہیئر ٹرانسپلانٹ کا آپریشن لاکھوں روپے میں ہوتا ہے۔

اطہر رشید کی62  سالہ ماں آسیہ بیگم نے کہا کہ ان کا پیارا بیٹا ہیئر ٹرانسپلانٹ کروا کے پراعتماد نظر آنے کا خواہاں تھا۔ اس سے زیادہ نہ اس کی خواہش تھی اور نہ ضرورت۔

لیکن افسوسناک طور پر سرجری غلط ہو گئی اور 30 سالہ نوجوان نے پچھلے کچھ مہینے انتہائی کرب میں گذارنے کے بعد ایک دردناک موت کو گلے لگالیا۔

اس کی ماں آسیہ بیگم نے بتایا کہ سرجری کے بعد پیچیدگیوں کی وجہ سے اس کے گردوں نے کام کرنا بند کردیا۔ اس کا سر بہت سوج گیا تھا اور پھر یکے بعد دیگرے اس کے تمام اہم اعضا نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا۔

آسیہ بیگم نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے مزید بتایا کہ میرے بیٹے کی انتہائی دردناک موت ہوئی – اس کے گردوں نے کام کرنا چھوڑ دیا اور پھر اس کے دیگر تمام اعضاء ناکام ہوگئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے اپنا بیٹا کھو دیا لیکن میں نہیں چاہتی کہ کوئی اور ماں اپنے بچے کو چند لوگوں کی دھوکہ دہی کی وجہ سے کھودے۔

اس سرجری کے لئے اطہر رشید نے کتنی قیمت ادا کی، اس کی صحیح قیمت نہیں بتائی گئی ہے، لیکن کچھ مقامی میڈیا نے قیاس کیا ہے کہ یہ تقریباً 10 ہزار تا 15 ہزار روپے ہوسکتے ہیں جبکہ عام طور پر اس کی قیمت تقریباً پانچ لاکھ روپے تک ہوتی ہے۔

اطہر رشید کا جہاں ہیئر ٹرانسپلانٹ کیا گیا، اس کلینک کے خلاف شکایت درج کرائی گئی ہے اور پولیس نے چار لوگوں کو گرفتار بھی کرلیا ہے جن میں سرجری کرنے والے دو افراد بھی شامل ہیں۔

a3w
a3w