حیدرآباد
ٹرینڈنگ

شہرمیں ٹرافک پولیس کی من مانی سے عوام پریشان

روزانہ صبح وشام یہاں چالانات کئے جارہے ہیں۔انجن باؤلی چوراہا پر تصویرکشی کی جاتی ہے۔صبح‘دوپہر اورشام کے اوقات میں صرف چالانات کرنابہادرپورہ ٹرافک پولیس کا مشغلہ بن گیا ہے۔

حیدرآباد: شہر میں ٹرافک نظام کوباقاعدہ بنانے اور مصروف ترین شاہراہوں پر ٹرافک کے بہاؤ کوسہل بنانے کی ذمہ داری پولیس کی ہے۔سٹی پولیس کمشنریٹ میں اس ذمہ داری کوانجام دینے کیلئے علحدہ ٹرافک پولیس کا شعبہ بھی کارکرد ہے جہاں ایک طاقتورفورس‘دن رات‘ٹرافک کوکنٹرول کیلئے مامور ہے۔

متعلقہ خبریں
لٹیرا گرفتار‘9.5 لاکھ روپئے برآمد جوبلی ہلزپولیس کی کاروائی
پلوامہ میں کشمیری پنڈت سنجئے شرما کو گولی مارکر ہلاک کردیاگیا

 اب یہ پولیس‘ٹرافک نظام کو باقاعدہ بنانے پرکم چالانات پر زیادہ توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔یہ کہاجائے توبیجانہ ہوگا کہ روزانہ شہر میں ٹرافک پولیس کا مبینہ ظلم جاری ہے۔شہرکے کئی مقامات پر مختلف بہانوں سے چالانات عائد کرنا اب ٹرافک پولیس کا معمول بن گیاہے۔

مخصوص کارنرس اور مقامات پر ٹرافک پولیس جوان ڈیجیٹل کیمروں سے تصویر کشی میں مستعدی دکھاتے رہتے ہیں۔ٹرافک چالانات سے عوام بے حد پریشان ہیں۔ٹرافک پولیس نے مخصوص مقامات منتخب کئے ہیں جہاں روزانہ صبح وشام چالانات جاری کئے جاتے ہیں۔

 چارمینار تا مدینہ بلڈنگ اور گلزارحوض کے اطراف واکناف ٹرافک ہمیشہ جام رہتی ہے۔گلزار حوض پر آٹو رکشاء بھاری تعداد میں کھڑے رہتے ہیں جو ٹرافک میں رکاوٹ بنتے ہیں۔ پولیس انہیں کچھ نہیں کہتی مگرمعصوم عوام پر چالانات کرتی ہے۔

 بتایا جاتاہے کہ ٹرافک پولیس کوچارمینار تا مدینہ بلڈنگ ٹھیلا بنڈیوں پر کاروبار کرنے والوں سے مبینہ طورپرمعمول ملتا ہے۔حدتویہ ہے چارمینار کے پاس بچوں کے کھلونے فروخت کرنے والوں کوبھی بخشانہیں جاتا ان سے بھی روزانہ 50روپے مبینہ طورپر معمول وصول کرنے کی اطلاعات ہیں۔

گلزار حوض سے انتہائی سست رفتاری سے ٹرافک گزرتی ہے۔گلزار حوض کے پاس پیدل راہرو پروجیکٹ اورماسٹر پلان کے تحت کام جاری ہیں۔ابھی تک برقی پول ہٹائے نہیں گئے۔

برقی پولس کوہٹانے سے سڑک اور کشادہ ہوسکتی ہے جس سے یہاں ٹرافک کا بہاؤ سہل ہوسکتاہے۔گلزارحوض کے سامنے لگاتار بھاری چالانات کئے جاتے ہیں جبکہ یہاں پولیس کوپہلے ٹرافک بہاؤ کوسہل بنانے پر توجہ دینا چاہئے۔فلک نما پولیس کابھی یہی حال ہے۔فلک نما پولیس اسٹیشن کے سامنے چالانات کرنے کا مرکز بن گیا ہے۔

 روزانہ صبح وشام یہاں چالانات کئے جارہے ہیں۔انجن باؤلی چوراہا پر تصویرکشی کی جاتی ہے۔صبح‘دوپہر اورشام کے اوقات میں صرف چالانات کرنابہادرپورہ ٹرافک پولیس کا مشغلہ بن گیا ہے۔اس کے علاوہ میرچوک‘ملک پیٹ‘نیکلس روڈ اور مونڈامارکٹ علاقہ میں بھی ٹرافک پولیس کی مبینہ من مانی جاری ہے۔

 ان کاکام کسی نہ کسی بہانے سے عوام کے خلاف چالانات کرنارہ گیا ہے۔جب رات ہوتی ہے توحالات نشہ میں گاڑی چلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے اوران پر چالانات کئے جاتے ہیں۔

یہ کارروائی غلط نہیں ہے مگرجیبوں سے پیسہ نکالنا ان کا مقصد نظرآتا ہے۔شہر کی خستہ حال سڑکیں کسی سے مخفی نہیں ہیں۔کوئی راہ گر کھانا کھاکر گاڑی چلاتاہے تو تھوڑی دیرمیں اس کا کھانا ہضم ہوجائے گا۔ دو دن قبل ٹولی چوکی میں سڑک پر سے ناجائز قبضہ برخواست کرنے کی کارروائی انجام دی گئی۔

سارے شہر میں یہ کارروائی انجام دینا چاہئے تاکہ ٹرافک نظام کو باقاعدہ بنایاجاسکے۔اہم بات یہ ہے کہ مہدی پٹنم اور مونڈامارکٹ‘دلسکھ نگر اورحافظ بابا نگر روڈ پر فٹ پاتھ پر کارروبار کرنے والوں‘خوانچہ فروشوں سے معمول وصول کرنے کی بھی اطلاعات ہیں۔ معمول نہ دینے پر ٹھیلہ بنڈیوں کوسامان کے ساتھ اٹھالیاجاتاہے۔