پلوامہ میں کشمیری پنڈت سنجئے شرما کو گولی مارکر ہلاک کردیاگیا
آج کشمیری پنڈت کو گولی مارکر ہلاک کردیا گیا۔ یہ واردات صبح جنوبی کشمیر کے مقام پلوامہ میں پیش آئی۔ یہ بات پولیس نے بتائی اور کہاکہ کشمیری پنڈت جو کہ ایک بینک میں سیکوریٹی گارڈ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے‘ مشتبہ انتہا پسندوں نے انہیں گولی مارکر ہلاک کردیا۔
سری نگر: کشمیر میں وقفہ وقفہ سے پرتشدد واقعات کا سلسلہ جاری ہے۔ اگرچیکہ حکام کی جانب سے انتہاء پسندوں کے خلاف شدید کارروائی کی جارہی ہے اس کے باوجود وادی میں تشدد کے واقعات میں کوئی قابل لحاظ کمی نہیں آرہی ہے۔
آج کشمیری پنڈت کو گولی مارکر ہلاک کردیا گیا۔ یہ واردات صبح جنوبی کشمیر کے مقام پلوامہ میں پیش آئی۔ یہ بات پولیس نے بتائی اور کہاکہ کشمیری پنڈت جو کہ ایک بینک میں سیکوریٹی گارڈ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے‘ مشتبہ انتہا پسندوں نے انہیں گولی مارکر ہلاک کردیا۔
اکتوبر کے بعد سے وادی میں کشمیری پنڈت پر کیاگیا پہلا مہلک حملہ ہے۔ آج صبح مشتبہ انتہا پسندوں نے سنجئے شرما پر فائرنگ کردی۔ یہ واقع پلوامہ کے موقع اچن میں پیش آیا۔ عہدیداروں نے یہ بات بتائی اور کہاکہ سنجئے شرما جو کہ شدید زخمی ہوگئے تھے انہیں دواخانہ کو لیجایا گیا جہاں وہ زخموں سے جانبرنہ ہوسکے۔ دہشت گردوں نے ایک سیویلین کو گولی کا نشانہ بنایا جس کا تعلق اقلیت سے ہے جس کے بعد اطراف و اکناف افرا تفری اور سنسنی پھیل گئی۔ کشمیر زون پولیس نے کہاکہ سنجئے شرما ولد کاشی ناتھ شرما ساکن اچن پلوامہ پر اس وقت فائرنگ کی گئی جبکہ وہ مقامی مارکٹ جارہے تھے۔ انہیں دواخانہ منتقل کیا گیا لیکن وہ شدید زخموں سے جانبر نہ ہوسکے۔ پولیس نے بتایا کہ فوج اور نیم فوجی دستے سرکرم ہوگئے اور علاقہ کا محاصرہ کرلیا گیا تاکہ مشتبہ انتہا پسندوں کو گرفتار کیا جاسکے۔ گذشتہ سال اکتوبر میں کشمیری پنڈت پورن کرشن بھٹ کو مشتبہ انتہا پسندوں نے گولی مارکر ہلاک کردیا۔ یہ واردات شوپیان کے موضع چودھری گُنڈ میں ان کے مکان کے روبرو پیش آئی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ کشمیری پنڈت کو گولی مارکر ہلاک کردئیے جانے کے بعد کئی افراد جموں کے لئے روانہ ہوئے۔ کشمیری پنڈتوں پر سلسلہ وار حملے کئے جارہے ہیں۔ اس کے علاوہ اقلیتی فرقے کے دوسرے ارکان کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ جموں و کشمیر کو دئیے گئے خصو صی موقف کو 2019 میں برخواست کئے جانے کے بعد سے حملوں کا سلسلہ میں شروع ہوگیا ہے۔ اکتوبر 2021 سے اس میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ کشمیری پنڈتوں نے آج پیش آئی واردات کی مذمت کرتے ہوئے حکومت پر اس کیلئے الزام عائد کیا ہے۔”پی ٹی آئی“ کے بموجب دہشت گردوں نے آج 40 سالہ کشمیر پنڈت کو گولی مارکر ہلاک کردیا۔ پولیس نے یہ بات بتائی اور کہاکہ سنجئے شرما جو کہ اے ٹی ایم گارڈ کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے تھے‘ ان کے سینہ پر گولی چلائی گئی۔ اس دوران بتایا گیا ہے کہ موضع میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ سنجئے شرما کے تعلق سے بتایا گیا ہے کہ وہ اے ٹی ایم گارڈ کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے تھے لیکن ڈیوٹی کیلئے رپورٹنگ نہیں کی تھی۔ قبل ازیں ان کے فرقہ کے ارکان پر دہشت گردوں کے حملوں کے سلسلہ کی وجہ بتایا جاتا ہے کہ سنجئے شرما نے ڈیوٹی کیلئے رپورٹنگ نہیں کی تھی۔ ان کے رفقاء نے یہ بات بتائی۔ سیاسی جماعتوں نے مذمت کرتے ہوئے اس کو احمقانہ عمل قرار دیا۔ نیشنل کانفرنس کے قائد عمر عبداللہ نے کشمیری پنڈت کو ہلاک کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے اظہار تعزیت کیا ہے۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے مرکز کی حکومت کو اس کے لئے ذمہ دار قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت کشمیری پنڈتوں کے تحفظ میں ناکام ہوگئی۔ سابق چیف منسٹر جموں و کشمیر محبوبہ مفتی نے حملہ کے سازشیوں پر بھی شدید تنقید کی اور کہاکہ بی جے پی حکومت اقلیتوں کے تحفظ میں ناکام ہوگئی ہے اور وہ کشمیر میں اقلیتوں کی زندگی کیلئے خطرہ بنتی جارہی ہے۔ نیشنل کانفرنس کے ترجمان اعلیٰ تنویر صادق نے کشمیری پنڈت کو ہلاک کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے اس کو بدبختانہ قرار دیا ہے اور کہاکہ حکومت اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنانے میں ناکام ہوگئی ہے۔