شمالی بھارت

عوام، جن سنگھرش پد یاترا میں شامل ہورہے ہیں: سچن پائلٹ

پائلٹ نے بدعنوانی کے مطالبے پر جمعرات کو پانچ روزہ ا جمیر سے جے پور تک جن سنگھرش پد یاترا شروع کی۔ یہ یاترا کشن گڑھ ٹول ناکہ سے جمعہ کی صبح 8 بجے دوبارہ شروع ہوئی۔

کشن گڑھ: راجستھان میں سابق نائب چیف منسٹر سچن پائلٹ نے اپنی جن سنگھرش پد یاتراکوبدعنوانی کے خلاف بتاتے ہوئے کہا کہ اس یاترا میں لوگ شامل ہو رہے ہیں اور ہم سب کو اس سے طاقت اور ہمت مل رہی ہے۔

پائلٹ اپنی یاتراکے پہلے دن رات کے آرام سے قبل یہاں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جن سنگھرش یاترا کی شروعات کی گئی ہے اور اس کا مقصد نوجوانوں میں یقین قائم رکھنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست میں پیپر لیک معاملے کی تہہ تک جانا بہت ضروری ہے، جانچ سے پہلے یہ کہنا کہ اس میں کوئی سرکاری لیڈ ملوث نہیں ہے غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجمیر تعلیم کا مرکز ہے اور ہم راجدھانی کی طرف جارہے ہیں۔ ہم انتقام کے جذبے سے کام نہیں کر رہے ہیں۔

پائلٹ نے کہا کہ ایک کا گھر گرا دیا گیا لیکن کٹارا کے یہاں بلڈوزر کیوں نہیں چلا۔آر پی ایس سی کا انتخاب شفاف نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ طویل عرصے سے بدعنوانی کا معاملہ اٹھا رہے ہیں اور حکومت کے چھ سات ماہ رہ گئے ہیں، بدعنوانی کی تحقیقات کے مطالبے کے لیے بھوک ہڑتال تک کی گئی،کیا کچھ نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا ’’ہم نے تو محترمہ وسندھرا راجے کوتب نشانہ بنایا جب وہ اقتدار میں تھیں۔ ان پر شراب، کانوں کے گھپلے کے الزامات لگائے گئے۔ ان کی جانچ ہو۔

پائلٹ نے کہا کہ عوام سب کچھ جانتے ہیں ، غیر مہذب زبان کون بولتا ہے سب جانتے ہیں۔ جو مسئلے اٹھارہے ہیں انہیں پر سوالات اٹھائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ”آپ سب کو قیاس آرائیوں کی ضرورت نہیں ہے میں نے جو بولا سب کے سامنے بولا، عہدے کی خواہش کالزام نہیں لگا سکتے ہیں، میں نے وسندھرا راجے حکومت پر الزام لگایا، تو یہ پارٹی کی بے ضابطگی کیسے ہو گئی۔ بے ضابطگی 25 ستمبر کو ہوئی۔“

انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا جب اعلیٰ کمان کی طرف سے بھیجے گئے لیڈروں کو بے عزت کیا گیا۔

واضح رہے کہ مسٹر پائلٹ نے بدعنوانی کے مطالبے پر جمعرات کو پانچ روزہ ا جمیر سے جے پور تک جن سنگھرش پد یاترا شروع کی۔ یہ یاترا کشن گڑھ ٹول ناکہ سے جمعہ کی صبح 8 بجے دوبارہ شروع ہوئی۔

a3w
a3w