تلنگانہ

فون ٹیاپنگ معاملہ۔ پولیس کی گاڑی میں رقم اکٹھی کرکے انتخابات میں استعمال کی گئی: رگھونند ن راو

اُس وقت کی حکمران جماعت بی آر ایس کی جانب سے ایس آئی کی موجودگی میں پولیس کی گاڑی کا استعمال کرتے ہوئے شہر بھر میں بھاری رقم اکٹھی کی گئی، یہ رقم 2023 کے اسمبلی انتخابات میں استعمال ہوئی تھی۔

حیدرآباد: تلنگانہ بی جے پی کے سکریٹری رگھونندن راؤ نے کہا کہ ریاست میں سنسنی پھیلانے والے فون ٹیاپنگ معاملہ میں اُس وقت کے ڈی سی پی رادھا کشن راؤ، جنہیں 29 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا، نے پولیس کے سامنے اپنے بیان میں واضح طور پر کہا کہ اس نے ایک کمپنی میں ایک ایس آئی کو تعینات کیا تھا۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد دونوں ریاستوں کا مشترکہ دارالحکومت نہیں رہا
فون ٹیاپنگ کیس کی تحقیقات میں حیران کن پہلوؤں کا انکشاف
تلنگانہ انتخابات: ووٹ دینے کے لیے آنے والے دو افراد کی موت
1969 کی تحریک میں طلبہ پر کس نے گولی چلانے کی ہدایت دی؟ کے ٹی آر کا سوال
فون ٹیاپنگ کیس میں اہم پیش رفت

اُس وقت کی حکمران جماعت بی آر ایس کی جانب سے ایس آئی کی موجودگی میں پولیس کی گاڑی کا استعمال کرتے ہوئے شہر بھر میں بھاری رقم اکٹھی کی گئی، یہ رقم 2023 کے اسمبلی انتخابات میں استعمال ہوئی تھی۔

ڈی سی پی رادھا کرشن راؤ نے دیا ہے۔انہوں نے پوچھا کہ پولیس بی آرایس کے رکن قانون ساز کونسل وینکٹ رام ریڈی کو کیوں گرفتارنہیں کررہی ہے جبکہ اس معاملہ میں ڈی سی پی نے واضح ثبوت دیا ہے۔

انہوں نے پوچھا کہ کیا وزیراعلی ریونت ریڈی کی طرف سے کوئی ہدایت ملی ہیں؟کیا تمام کے لئے قانون یکساں نہیں ہے؟

a3w
a3w