دہلی

انتخابات میں وزیر اعظم نریندر مودی کی اخلاقی شکست: کھڑگے

کھڑگے نے کہا، "مودی حکومت ملک کے آئین کو تبدیل کرنا چاہتی تھی اور ہم عوام کو یہ سمجھانے میں کامیاب رہے ہیں کہ اگر بی جے پی 400 کو پار کرتی ہے تو وہ آئین پر حملہ کرے گی۔

نئی دہلی: کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے نے کہا کہ آج کے لوک سبھا انتخابات کے نتائج میں وزیر اعظم نریندر مودی کو اخلاقی شکست ہوئی ہے اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے عوام سے جڑنے کے لئے جو دو یاترائیں کیں اس کا فائدہ کانگریس کو ملا ہے۔

متعلقہ خبریں
اے پی کے عوام کا فیصلہ قبول:شرمیلا
ملک میں بے روزگاری سے بڑا کوئی مسئلہ نہیں: ملیکارجن کھرگے
ہندوستان ایک ملک ایک سول کوڈ کی طرف بڑھ رہا ہے: نریندر مودی (ویڈیو)
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)
دہشت گردی پر دُہرے معیار کی کوئی گنجائش نہیں، برکس چوٹی کانفرنس سے مودی کا خطاب

کھڑگے نے کانگریس ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ اس الیکشن کے نتائج وزیر اعظم نریندر مودی کی اخلاقی شکست ہے۔ انہوں نے جس طرح سے الیکشن لڑا، کانگریس کے منشور کے خلاف جھوٹ بولا اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی، عوام اسے سمجھ گئے اور عوام نے انہیں منہ توڑ جواب دیا ہے۔”

انہوں نے کہا کہ اس الیکشن میں کانگریس کو پارٹی لیڈر راہل گاندھی کی دو یاتراوں سے بڑا فائدہ ملا ہے اور ان یاتراوں کی وجہ سے عوام کے جذبات کو سمجھتے ہوئے ہم نے عوام کے لیے پانچ نیائے کی بات کی اور عوام نے پانچ نیائے پر اپنا فیصلہ دیا ہے ۔

مسٹر کھڑگے نے کہا، "مودی حکومت ملک کے آئین کو تبدیل کرنا چاہتی تھی اور ہم عوام کو یہ سمجھانے میں کامیاب رہے ہیں کہ اگر بی جے پی 400 کو پار کرتی ہے تو وہ آئین پر حملہ کرے گی۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہم یہ پیغام دینے میں کامیاب رہے ہیں۔ اور آج جو صورتحال پیدا ہوئی ہے وہ کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی کے رہنما خطوط کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے اور اس کے لیے میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے انڈیا گروپ کے لیڈروں کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سب نے مل کر مہم چلائی۔ انہوں نے کہا کہ لڑائی ابھی اپنے انجام کو نہیں پہنچی۔ ہمیں یہ جنگ ملک کی خدمت اور تحفظ کے لیے لڑنی ہے، جمہوریت کو بچانے اور آئین کے تحفظ کے لیے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ پارلیمنٹ اچھی طرح چل سکے، اپوزیشن کے مسائل کو ترجیح ملے اور پارلیمنٹ میں مختلف معاملات پر بحث ہو۔