پولیس نے محبوبہ مفتی کا پارلیمنٹ تک احتجاجی مارچ روک دیا
پولیس نے سابق چیف منسٹر جموں و کشمیر کو حراست میں لے لیا۔ انھیں اور ان کے پارٹی کارکنوں کو جنتر منتر لے گئی۔ جنتر منتر سے مظاہرین منتشر ہوگئے۔ محبوبہ نے کہا کہ اگر ہم پارلیمنٹ نہیں جاسکتے تو پھر آخر ہم کہاں جائیں۔
نئی دہلی: پولیس نے پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی کو چہارشنبہ کے روز یہاں پارلیمنٹ تک مارچ نکالنے سے روک دیا۔ وہ جموں و کشمیر میں جاری مخالف تجاوزات مہم کو روکنے بطورِ احتجاج یہ مارچ نکالنا چاہتی تھیں۔
پارٹی کارکنوں کے ہمراہ محبوبہ مفتی نے ریلوے بھون سے پارلیمنٹ تک مارچ نکالنے کا منصوبہ بنایا تھا، جہاں وہ اپوزیشن جماعتوں کو جموں و کشمیر انتظامیہ کی بلڈوزر پالیسی کے بارے میں مطلع کرنا چاہتی تھیں۔
بہرحال پولیس نے سابق چیف منسٹر جموں و کشمیر کو حراست میں لے لیا۔ انھیں اور ان کے پارٹی کارکنوں کو جنتر منتر لے گئی۔ جنتر منتر سے مظاہرین منتشر ہوگئے۔ محبوبہ نے کہا کہ اگر ہم پارلیمنٹ نہیں جاسکتے تو پھر آخر ہم کہاں جائیں۔
کیا حکومت ہماری شکایات کی اقوامِ متحدہ میں یکسوئی کرنا چاہتی ہے؟ جموں و کشمیر میں قانون کا راج نہیں ہے۔ ہم اپنے دل کی بھراس نکالنے دہلی تک آئے ہیں، لیکن ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہاں بھی عوام کی آواز کو دبایا جارہا ہے۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور جموں و کشمیر کی دیگر سیاسی جماعتوں نے مخالف تجاوزات مہم کی مذمت کی ہے اور انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ اسے روک دے۔ انھوں نے کہا ہے کہ اس کی وجہ سے غریب لوگ متاثر ہورہے ہیں۔