تلنگانہ

سودی نظام کے خاتمہ کے بغیر غربت کا خاتمہ ممکن نہیں: نویں سالانہ اجلاس سیوا سوسائٹی محبوب نگر

چیئرمین مائناریٹی فنانس کارپوریشن، جناب عبید اللہ کوتوال نے اپنے خطاب میں کہا کہ سودی نظام کے خلاف جماعت اسلامی ہند کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔ سیوا سوسائٹی کے ذریعے فراہم کی جانے والی خدمات متاثر کن ہیں اور میری بحیثیت چیئرمین کوشش ہوگی کہ حکومت کی جانب سے ایک خصوصی بجٹ سیوا سوسائٹی کو فراہم کیا جائے۔

حیدرآباد: سیوا سوسائٹی کے نویں سالانہ جنرل باڈی اجلاس کا انعقاد وی وی کنونشن ہال محبوب نگر میں عمل میں آیا۔ اجلاس کی صدارت جناب شیخ شجاعت علی (صدر ضلع محبوب نگر سیوا سوسائٹی) نے کی جبکہ مہمان خصوصی کے طور پر جناب عبید اللہ کوتوال (چیئرمین مائناریٹی فنانس کارپوریشن، تلنگانہ) شریک ہوئے۔

متعلقہ خبریں
محبوب نگر: المدینہ کالج میں ایک اور انجینئرنگ کالج کا اضافہ، حکومت تلنگانہ کی منظوری
منی پور کی صورتحال پر وزارت ِ داخلہ میں کل اہم میٹنگ
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب اقبال حسین (منیجنگ ڈائریکٹر، سروت ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن) نے کہا کہ غربت کے خاتمہ اور طاقت کی مساوی تقسیم کے لیے دولت کی مساوی تقسیم ضروری ہے۔ سودی نظام میں سرمایہ دار امیر سے امیر تر جبکہ غریب مزید غریب ہوتا ہے۔ سیوا سوسائٹی کا قیام اسی نابرابری کو ختم کرنے کی پہلی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ 14 سال قبل جب سیوا سوسائٹی کا آغاز کیا گیا تو بہت سے لوگوں نے اس نظام کو ناممکن قرار دیا تھا، لیکن گزشتہ 9 برسوں کی کامیاب کارکردگی نے یہ ثابت کر دیا کہ بلا سودی نظام پر بھی قرضوں کی فراہمی ممکن ہے اور غریب ایمانداری سے اپنی ذمہ داری ادا کرتا ہے۔

چیئرمین مائناریٹی فنانس کارپوریشن، جناب عبید اللہ کوتوال نے اپنے خطاب میں کہا کہ سودی نظام کے خلاف جماعت اسلامی ہند کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔ سیوا سوسائٹی کے ذریعے فراہم کی جانے والی خدمات متاثر کن ہیں اور میری بحیثیت چیئرمین کوشش ہوگی کہ حکومت کی جانب سے ایک خصوصی بجٹ سیوا سوسائٹی کو فراہم کیا جائے۔

اس موقع پر جناب اقبال ممتاز (سی ای او، سروت ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن) نے بتایا کہ فی الحال ملک بھر میں سیوا کی 45 برانچیں ہیں، ایک لاکھ سے زائد ممبران شامل ہیں اور سالانہ 350 کروڑ روپے کے قرض جاری کیے جا رہے ہیں۔ منصوبہ ہے کہ آئندہ برسوں میں ایک لاکھ سوسائٹیوں کے قیام اور ایک کروڑ ممبران کے ہدف تک رسائی حاصل کی جائے۔

اجلاس میں دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا جن میں جناب ایوب (تلگو مقرر)، جناب عثمان عبید اللہ مجاہد صدیقی، جناب محمد عبدالقئوم اور جناب ارشد فیصل شامل تھے۔ محبوب نگر اور نارائن پیٹ سیوا سوسائٹی کی سالانہ کارکردگی رپورٹس بھی پیش کی گئیں۔

اس موقع پر سیوا سوسائٹی کے ممبران کو ایوارڈز بھی تقسیم کیے گئے۔ اجلاس میں مقامی قائدین، اراکین، اسٹاف اور بڑی تعداد میں ممبران شریک ہوئے۔