جموں و کشمیر

سری نگر کی جامع مسجد میں آٹھویں جمعہ کو بھی نماز نہ ہوسکی

انجمن اوقاف جامع مسجد نے لگاتارآٹھویں جمعتہ المبارک کو کشمیر کی سب سے بڑی عبادت گاہ مرکزی جامع مسجد سری نگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی عائد کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

سری نگر: انجمن اوقاف جامع مسجد نے لگاتارآٹھویں جمعتہ المبارک کو کشمیر کی سب سے بڑی عبادت گاہ مرکزی جامع مسجد سری نگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی عائد کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

متعلقہ خبریں
و قارآباد میں مساجد کمیٹی و میلا د کمیٹی کے زیر اہتمام وقف تریمی قانون کیخلاف زبردست احتجاجی ریلی
میرواعظ کو 5 ماہ بعد جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت
میرواعظ عمر فاروق، نظربند
جامع مسجد سری نگر میں مسلسل پانچویں جمعہ کو نماز کی اجازت نہیں
جامع مسجد سری نگر میں چوتھے جمعہ بھی نماز کی اجازت نہیں

بیان میں میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو اپنی رہائش گاہ میں نظر بند کرکے ان کی منصبی ذمہ داریوں کی ادائیگی پر قدغن عائد کرنے کے ریاستی انتظامیہ کے عمل کو حد درجہ افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح آٹھویں جمعہ کو بھی کشمیر کی عظیم عبادتگاہ جامع مسجد کے صدہا سالہ منبر ومحراب قال اللہ وقال الرسول (ص) کی دعوت و تبلیغ سے خاموش رہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ریاستی انتظامیہ کا اس طرح کا اقدام نہ صرف مداخلت فی الدین کے مترادف ہے بلکہ اس طرح کے معاندانہ عمل سے یہاں کے عوام کے جذبات اور احساسات کو بھی شدید طور مجروح کیا جارہا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ جامع مسجد سری نگر کو دانستہ طور نشانہ بنانا اور میرواعظ کو اپنی رہائش گاہ میں نظر بند کرنا نہ صرف ان کی مذہبی آزادی سلب کرنے کے مترادف بھی ہے بلکہ اس سے عوامی جذبات کو بھی دیدہ دانستہ طور ٹھیس پہنچائی جارہی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی اور میرواعظ کی منصبی ذمہ داریوں پر لگاتار قدغن انجمن کے ساتھ ساتھ یہاں کے عوامی حلقوں کیلئے شدید فکر وتشویش کا باعث بنا ہوا ہے اورخاص طور پر شہر و گاؤں سے آنے والے نمازیوں اور میرواعظ کشمیر کے مواعظ حسنہ سے استفادہ کرنے والے لوگوں میں سخت مایوسی دیکھنے کو مل رہی ہے۔