حیدرآباد کو بھاگیہ نگر سے موسوم کرنے کاوعدہ، کشن ریڈی کی زہر افشانی
مرکزی وزیر و صدر بی جے پی تلنگانہ جی کشن ریڈی نے پیر کے روز کہاکہ اگر ان کی پارٹی ریاست میں برسر اقتدار آئے گی تب وہ شہر حیدرآباد کا نام ”بھاگیہ نگر“رکھے گی۔
حیدرآباد: مرکزی وزیر و صدر بی جے پی تلنگانہ جی کشن ریڈی نے پیر کے روز کہاکہ اگر ان کی پارٹی ریاست میں برسر اقتدار آئے گی تب وہ شہر حیدرآباد کا نام ”بھاگیہ نگر“رکھے گی۔
ریڈی نے یہاں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ملک کے مختلف شہروں جیسے مدراس‘ بامبی اور کولکتہ کے نام تبدیل کردیئے گئے! ریاست میں برسر اقتدار آنے کے بعد بی جے پی یقینی طور پر حیدرآباد کا نام تبدیل کردے گی۔
انہوں نے کہاکہ ”میں آپ سے پوچھنا چاہتاہوں کہ حیدر کون ہے؟کیا ہمیں حیدر نام کی ضرورت ہے؟ حیدر‘ کہاں سے آیا ہے؟ میرا یہ سوال ہے کہ کسے‘ حیدر کی ضرورت ہے؟“ بی جے پی کے برسر اقتدار آنے کی صورت میں یقیناً ہم شہر کے نام سے حیدر حذف کردیں گے اور اس شہر کو بھاگیہ نگر سے موسوم کریں گے۔
انہوں نے پوچھا کیوں نام تبدیل نہیں کیا جانا چاہئے؟انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے مدراس کا نام تبدیل کرتے ہوئے اسے چینائی سے موسوم نہیں کیا بلکہ ڈی ایم کے حکومت نے اس شہر کو چینائی سے موسم کیاتھا۔
جب مدراس کا نام چینائی‘ بامبی کا نام ممبئی کلکتہ کو کولکتہ اور راج پتھ کو کرتویہ پتھ سے موسم کیا جاسکتاہے تو حیدرآباد کانام بدل کر اس شہر کو بھاگیہ نگر سے موسوم کرنے میں کیا قباحت ہے؟
انہوں نے کہاکہ اقتدار پر آنے کے بعد ہم‘ تمام غلامانہ ذہنیت کی عکاسی کرنے والوں کے نام بدل دیں گے۔ ناموں کی تبدیلی کے لیے بی جے پی‘ دانشوروں سے رائے حاصل کرے گی۔بھاگیہ نگر کے معنی خوش قسمت شہر کے ہیں۔