حماس نے اسرائیل پر 5ہزار راکٹ داغے، 40 ہلاک
غزہ سے اسرائیل پر 5 ہزار سے زائد راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اسرائیل میں آج تہوار کی چھٹی ہے۔ ایسے میں اس مقدس دن کی صبح سے ہی لوگ اسرائیل ڈیفنس سے راکٹ گرنے اور سائرن آنے کی آوازیں سن رہے ہیں۔

نئی دہلی: غزہ نے اسرائیل پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ کیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق حماس نے اسرائیل پر 5000 سے زائد راکٹ فائر کیے ہیں۔ حماس نے اپنے حملے میں اسرائیل کے کئی رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا ہے۔ اس حملے میں تقریباً 40 افراد ہلاک اور 500 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق حماس کے کئی دہشت گردوں کے اسرائیل میں داخل ہونے کی خبریں بھی سامنے آئی ہیں۔ تاہم ابھی تک کسی نے بھی سرکاری طور پر حماس کے شدت پسندوں کے اسرائیل میں داخلے کی تصدیق نہیں کی ہے۔
غزہ سے راکٹ حملے کے بعد اسرائیل نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں جنگ کا سامنا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ ان کا ملک حالت جنگ میں ہے اور حماس کو اس کی بے مثال قیمت چکانی پڑے گی۔ انہوں نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ اسرائیل کے شہریو، ہم حالت جنگ میں ہیں۔ یہ کوئی آپریشن نہیں، کوئی تناؤ نہیں، یہ جنگ ہے۔ اور ہم جیتیں گے۔ حماس کو بے مثال قیمت چکانی پڑے گی۔
غزہ سے اسرائیل پر 5 ہزار سے زائد راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اسرائیل میں آج تہوار کی چھٹی ہے۔ ایسے میں اس مقدس دن کی صبح سے ہی لوگ اسرائیل ڈیفنس سے راکٹ گرنے اور سائرن آنے کی آوازیں سن رہے ہیں۔
یہ حملہ صبح ساڑھے چھ بجے کے قریب ہوا۔ سائرن کی آواز تقریباً 40 منٹ تک سنی گئی۔ اسرائیل نے اس حملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کو اس حملے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اس حملے میں ایک خاتون کے ہلاک ہونے کی خبر ہے۔