تلنگانہ کے سدی پیٹ ضلع کے میڈیکل کالج میں ریگنگ کا واقعہ
متاثرہ طالب علم کے مطابق، جب وہ پڑھائی کے لئے لائبریری گیا تو اسے کہا گیا کہ جونیئرس کو لائبریری میں آنے کی اجازت نہیں ہے اور اس پر پابندیاں عائد کر دی گئیں۔ طالب علم نے بتایا کہ جب اس نے ان پابندیوں کو نظرانداز کرتے ہوئے لائبریری کا رخ کیا تو سینئر طلبہ نے اُس کی داڑھی کے بال کاٹ د یئے جس سے وہ شدید ذہنی اذیت کا شکار ہوا۔
حیدرآباد: تلنگانہ کے سدی پیٹ ضلع کے میڈیکل کالج میں ریگنگ کا واقعہ پیش آیا۔ضلع کے مٹ پلی کے اس میڈیکل کالج میں، ایک خاتون نے الزام لگایا ہے کہ سینئر طلبہ نے اُس کے بیٹے، جو جونیئر طالب علم ہے، کے ساتھ ریگنگ کی۔
متاثرہ طالب علم کے مطابق، جب وہ پڑھائی کے لئے لائبریری گیا تو اسے کہا گیا کہ جونیئرس کو لائبریری میں آنے کی اجازت نہیں ہے اور اس پر پابندیاں عائد کر دی گئیں۔ طالب علم نے بتایا کہ جب اس نے ان پابندیوں کو نظرانداز کرتے ہوئے لائبریری کا رخ کیا تو سینئر طلبہ نے اُس کی داڑھی کے بال کاٹ د یئے جس سے وہ شدید ذہنی اذیت کا شکار ہوا۔
طالب علم کی والدہ کا یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے واقعہ کی شکایت کالج ریگنگ کمیٹی سے کی، مگر کمیٹی نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
طالب علم کی ماں نے بتایا کہ جب ان کے بیٹے نے روتے ہوئے یہ سارا واقعہ انہیں بتایا تو بعد میں سینئر طالب علموں نے اپنی غلطی تسلیم کر لی، اور جس طالب علم نے داڑھی مونڈی تھی، اس نے بھی اس بات کی تصدیق کی۔
اس کی ماں نے مزید بتایا کہ وہ آج کالج آئیں، سینئرس کو بلایا گیا اور بات چیت ہوئی، لیکن انہیں خود بات چیت میں شامل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سینئرس ادھر ادھر گھوم رہے ہیں جبکہ ان کا بیٹا باہر ہے
اور اس کا عملی امتحان اور کلاسس چھوٹ رہی ہیں۔ انہوں نے ڈین کے پاس بھی درخواست دی ہے اور ریگنگ مخالف کمیٹی پر عدم تعاون کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر ان کے بیٹے کو کوئی نقصان پہنچتا ہے تو اس کی ذمہ داری ریگنگ مخالف کمیٹی پر عائد ہوگی۔