دہلی

راجوری۔ ریاسی حملوں میں ملوث لشکر کمانڈر پاکستان میں ہلاک

لشکر طیبہ کا ایک اہم کارندہ اور 2023ء کے راجوری حملہ اور 2024ء کے ریاسی بس حملہ میں ملوث ایک انتہائی مطلوب دہشت گرد ابوقتال پاکستان میں پراسرار حالت میں ہلاک ہوگیا۔

نئی دہلی (آئی اے این ایس) لشکر طیبہ کا ایک اہم کارندہ اور 2023ء کے راجوری حملہ اور 2024ء کے ریاسی بس حملہ میں ملوث ایک انتہائی مطلوب دہشت گرد ابوقتال پاکستان میں پراسرار حالت میں ہلاک ہوگیا۔

متعلقہ خبریں
صادق جمال انکاؤنٹر کیس، آخری ملزم بھی الزامات منسوبہ سے بَری
کینڈا میں مقیم ببرخالصہ کارکن دہشت گرد قرار
کشمیر میں دہشت گرد کی 6 دکانات ضبط: این آئی اے
گجرات کے 2 دہشت گرد بھائیوں کو 10 سال قید بامشقت
بنگلورو میں القاعدہ کا مشتبہ دہشت گرد گرفتار

فیصل ندیم عرف ابوقتال کو ہفتہ کی رات دیر گئے نامعلوم حملہ آوروں نے گولی ماردی۔ وہ ہندوستانی سیکورٹی ایجنسیز کا نشانہ تھا۔ وہ 26/11کے ممبئی حملوں کے منصوبہ ساز حافظ سعید کا قریبی ساتھی تھا۔ اس نے جموں و کشمیر کے ضلع ریاسی میں ہندویاتریوں کی بس پر 9جون 2024ء کے حملہ میں اہم رول ادا کیا تھا۔

وہ 2023ء کے راجوری دہشت گرد حملہ میں بھی ملوث تھا۔ این آئی اے کی تحقیقات میں اس کا نام نمایاں تھا۔ تفصیلی تحقیقات کے بعد این آئی اے نے پانچ ملزمین بشمول پاکستان میں مقیم تین لشکرکمانڈرس ابوقتال، سیف اللہ عرف ساجد جٹ اور محمد قاسم کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔

پی ٹی آئی کے بموجب ہندوستانی سیکورٹی ایجنسیوں کو جموں و کشمیر میں کئی دہشت گرد حملوں کے سلسلہ میں مطلوب لشکرطیبہ کمانڈر پاکستان میں بندوق برداروں کے حملہ میں مارا گیا۔ عہدیداروں نے اتوار کے دن یہ بات بتائی۔

ضیاء الرحمن عرف ندیم عرف ابوقتال عرف قتال سندھی کو پنجاب کے جہلم علاقہ میں ہفتہ کی شام گولی ماری گئی۔ اس کا سیکورٹی گارڈ بھی ہلاک ہوگیا۔ 43سالہ ضیاء الرحمن حافظ سعید کا بااعتماد کارندہ تھا۔ وہ 2000ء میں جموں میں داخل ہوا تھا اور 2005ء میں پاکستان واپس چلاگیا تھا۔

پونچ اور راجوری میں اس کا اوورگراؤنڈ ورکرس کا بڑا نٹ ورک تھا۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ریاسی بس حملہ کی منصوبہ بندی اسی نے کی تھی۔