شمالی بھارت

نابالغ لڑکی کی عصمت ریزی اور اسقاط حمل کیس

خصوصی پوکسوعدالت کے جج سچن گپتانے اصل ملزم و متاثرہ لڑکی کی21 سالہ دوست روشناکو 20 سالہ سزائے بامشقت کا فیصلہ صادر کیا۔

جودھپور(راجستھان): راجستھان کے ضلع پالی میں ایک عدالت نے نابالغ لڑکی کی عصمت ریزی اوراسقاط حمل کے جرم میں سزائے قید کا فیصلہ صادر کیا۔

متعلقہ خبریں
لوجہاد کے الزام میں ایک گرفتار
نابالغ چچازاد بہن کیساتھ جنسی زیادتی کے ملزم کو 20 سال قید کی سزا
نابالغ لڑکی کے سامنے فحش حرکت
نابالغ لڑکی کی عصمت ریزی کا واقعہ
بیٹی کی عصمت ریزی، شیطان صفت باپ کو20 جیل کی سزا

خصوصی پوکسوعدالت کے جج سچن گپتانے اصل ملزم و متاثرہ لڑکی کی21 سالہ دوست روشناکو 20 سالہ سزائے بامشقت کا فیصلہ صادر کیا۔

لڑکی کے حمل کو ساقط کرنے والے ڈاکٹر کے بشمول دیگرچار ملزمین کو5 سالہ قید کی سزاصادر کی گئی۔

خصوصی وکیل سرکار سندیپ نہرا نے بتایاکہ دنگارام نے لڑکی کی دوست روشناکی مدد سے متاثرہ لڑکی کی باربارعصمت ریزی کی۔دنگرانے ابتداء میں 12 سالہ لڑکی سے ایک بھائی جیسا سلوک کرنے کابہانہ کرتارہا۔بعدازاں اس نے روشنا کی مدد سے سال2020کے اواخر سے لڑکی کی کئی بارعصمت ریزی کرتا رہا۔

اس متاثرہ لڑکی نے روشناکی آنٹی سیتا دیوی کو اس بارے میں مطلع کیا لیکن دنگرارام نے پیسہ دے کراسے خاموش کرادیا۔ وکیل سرکارنے یہ بات بتائی۔ اس دوران لڑکی حاملہ ہوگئی۔

جب اس کے خاندان کواس بات کاعلم ہواملزم نے لڑکی کے باپ کوپیسہ کی پیشکش کرکے معاملہ رفع دفع کردیا۔ اس نے لڑکی کے حمل کوساقط کرانے کا وعدہ کیااورمتاثرہ کے خاندان کو کچھ رقم بھی دی۔

انہوں نے لڑکی کوپالن پورمیں ایک ڈاکٹر چراغ پرمارسے رجوع کیا۔جس نے لڑکی کا حمل ساقط کرایا۔

نہرانے بتایاکہ اسے شنکرلال نامی ایک شخص نے پرمارسے متعارف کیاتھا۔تاہم دنگرا رام اپنے وعدہ سے منحرف ہوا تو لڑکی کے باپ نے مئی 2021 میں پولیس میں شکایت درج کرائی۔

پرمار، شنکرلال، روشناکاباپ مانگی لال اورسیتادیوی کو5 سالہ قید کی سزا صادر کی گئی۔ دیگرملزم کی شناخت نٹکی دیوی کے رشتہ دار رانا رام کی حیثیت سے کی گئی جومفرورہے۔