شمالی بھارت

موربی پل حادثہ‘ ٹنڈر کے بغیر ٹھیکہ کیوں دیا گیا؟: گجرات ہائیکورٹ

موربی ٹاؤن میں کیبل بریج حادثہ میں 135 افراد کی ہلاکت کے چند دن بعد گجرات ہائی کورٹ نے منگل کے دن ریاستی حکومت سے پوچھا کہ انگریزوں کے دور کے بنے پل کی دیکھ ریکھ کے لئے ٹنڈر کیوں جاری نہیں کیا گیا۔

احمدآباد: موربی ٹاؤن میں کیبل بریج حادثہ میں 135 افراد کی ہلاکت کے چند دن بعد گجرات ہائی کورٹ نے منگل کے دن ریاستی حکومت سے پوچھا کہ انگریزوں کے دور کے بنے پل کی دیکھ ریکھ کے لئے ٹنڈر کیوں جاری نہیں کیا گیا۔

ٹنڈر جاری کئے بغیر ایک فرد پر نوازش کیسے کی گئی۔ 30 اکتوبر کو موربی میں دریائے مچھو پر بنا کیبل بریج ٹوٹ گیا تھا۔ 5 دن قبل ہی اس کی تزئین نو ہوئی تھی۔

احمدآباد کے اوریوا گروپ کو جو دیواری گھڑیاں بناتا ہے‘ اس پل کی دیکھ ریکھ کا ذمہ دیا گیا تھا۔

چیف جسٹس اروند کمار اور جسٹس آشوتوش شاستری کی ڈیویژن بنچ نے کہا کہ اجنتا(اوریوا گروپ) کے ساتھ 2008 کا معاہدہ ایک صفحہ سے کچھ زائد کا معاہدہ ہے۔ اس میں کوئی شرائط نہیں ہیں۔ 15جون 2017 کو معاہدہ ختم ہونے کے بعد ریاستی حکومت یا موربی بلدیہ نے ٹنڈر جاری کرنے کے لئے کیا کیا؟۔