بھینسہ: ریاست کے حساس ٹاون بھینسہ سے صر ف پانچ کیلو میٹر دوری پرواقع موضع چنتل بوری کی مدینہ مسجد کے تقدس کی پامالی اور اوراق مقدسہ کی بے حرمتی کا واقعہ پیش آیا۔ بتایا جاتا ہے کہ گذشتہ شب نامعلوم اشرار نے مسجد کے منبر پر موجود مقدس اور دینی کتابوں کو نذرآتش کردیا۔
جبکہ مسجد کی اندرونی دیوار پر جئے بھیم تحریر کیا گیا ہے،اس واقعہ کا علم جب ہو اجب نماز فجر کیلئے موضع کے مسلمان مسجد میں داخل ہوئے۔مسجد کے امام محمد شہاب الدین اور دیگر افرادنے فوری اس واقعہ کی اطلاع پولیس کودی۔
جس کے ساتھ ہی پولیس فوری حرکت آکر مسجد کو اپنے قبضہ میں لے لیا جبکہ بھینسہ رورل سرکل انسپکٹر چندرشیکھر، سب انسپکٹر سریکانت جائے وقوع پہنچ کر معائنہ کیا جبکہ ضلع ایس پی سی ایچ پروین کما ر،ایڈیشنل ایس پی بھینسہ کانتی لال پاٹل،سرکل انسپکٹر پروین کمار کے علاوہ دیگر پولیس آفیسرس انٹلیجنس عہدیداران موضع چنتل بوری پہنچ گئے۔
اور مسجد میں نذرآتش کتابوں کو منبر سے ہٹادیا گیا اور دیوار پر تحریر شدہ نعروں کو بھی مٹادیا گیا۔ جبکہ مسجد کے روبر موجو دسی سی ٹی وی کیمروں کا معائنہ کیا گیا تو پتہ چلا کہ ان سی سی کیمروں کا وائر کٹے ہوئے پائے گئے جس سے سی سی ٹی وی بند ہوگئی تھی۔
جبکہ مذکورہ آفیسرس نے مسجد کے ذمہ داران او رمقامی افرادسے تفصیلا ت حاصل کی بعدازاں ڈاگ اسکواڈاور دیگر کلوزٹیموں کو طلب کرتے ہوئے تحقیقات کاآغازکر دیا گیا جبکہ مسجد کی کمیٹی کی جانب سے پولیس میں اس واقعہ کے خلاف شکایت درج کروائی گئی۔
اس موقع پر مسجد کے امام محمد شہاب الدین کے علاوہ دیگر نے صحافیوں کو شرپسندانہ سے واقف کروایا۔ بتایا جاتا ہے کہ اشرار نے سی سی ٹی وی کیمروں کو ناکارہ کرتے ہوئے مسجد کے منبر پر مقدس اور دینی کتابوں کو نذرآتش کردیا۔مسجد کی بے حرمتی کی ۔
دیوار پر نعرے تحریر کیئے۔کیونکہ نماز عشاء کے بعد مسجد کو بند رکھاگیا تھا لیکن فجر کے وقت مسجد میں داخل ہونے سے اس شرپسندی کا علم ہوا ہے۔
اس موقع پر یہاں موجود سرکل انسپکٹر چندر شیکھر نے بتایا کہ مسجد کمیٹی کی جانب سے شکایت داخل کی گئی اور پولیس کی جانب سے بڑے پیمانے پر تحقیقات کاآغازکردیا گیا اور ہر زاویوے تحقیقات کی جارہی ہے اور موضع میں پولیس کوتعینات کردیا گیا ہے اورمشتبہ افراد پر نظررکھی جارہی ہے انہوں نے شرپسند وں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔