دہلی

آسام کے محفوظ مستقبل کیلئے چیف منسٹر آسام کا استعفیٰ ضروری: پون کھیڑا

پون کھیڑا نے چیف منسٹر کو سخت مشورہ دیا کہ انہیں ریاست کے مستقبل کی اتنی ہی فکر ہے تو وہ چیف منسٹری کا عہدہ چھوڑ دیں، اسی سے آسام کا مستقبل محفوظ ہوجائے گا۔

نئی دہلی: سینئر کانگریس قائد پون کھیڑا نے جمعہ کے دن چیف منسٹر آسام ہیمنت بشوا شرما کے شمال مشرقی ریاست میں آبادی کے بڑھتے عدم توازن والے ریمارک پر سخت اعتراض جتایا۔ انہوں نے چیف منسٹر کو سخت مشورہ دیا کہ انہیں ریاست کے مستقبل کی اتنی ہی فکر ہے تو وہ چیف منسٹری کا عہدہ چھوڑ دیں، اسی سے آسام کا مستقبل محفوظ ہوجائے گا۔

متعلقہ خبریں
ثبوت پیش کرنے پر کسی بھی سزا کیلئے تیار ہوں: شرما
ڈرائیور کی ’اوقات‘ پوچھنے پر چیف منسٹر مدھیہ پردیش نے کلکٹر کا تبادلہ کردیا (ویڈیو)
فرخ آباد کے ساتھ میرے تعلق کو کتنی مرتبہ آزمایا جائے گا: سلمان خورشید
ای وی ایم کے قابل بھروسہ ہونے پر شکوک و شبہات کا اظہار : ڈگ وجئے سنگھ
پارلیمنٹ میں سکیوریٹی شکنی کا معاملہ، اراکین پارلیمنٹ کی معطلی مانع نہیں: چدمبرم

 ریاست کے عوام بھی اس کے لئے ان کا شکریہ ادا کریں گے۔ چیف منسٹر آسام نے یوم آزادی کے موقع پر کہا تھا کہ وہ ریاست میں آبادی کے عدم توازن پر پریشان ہیں، کیونکہ ہندوؤں کی آبادی گھٹ رہی ہے اور مسلمانوں کی آبادی بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ آسام کے مقامی لوگ 12-13اضلاع میں اقلیت بنتے جارہے ہیں، کیونکہ آبادی کی ہیئت بدل رہی ہے۔ ہندو اور مسلم آبادی کا توازن تیزی سے گھٹ رہا ہے۔ ہندو آبادی جو کبھی ریاست کا 60تا65فیصد ہوا کرتی تھی، اب گھٹ کر 57فیصد کے آس پاس رہ گئی ہے، جبکہ مسلم آبادی 2021ء میں بڑھ کر 41 فیصد ہوگئی۔

ہمارے لئے آسام کا مستقبل محفوظ نہیں ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا تھا کہ ایک مضبوط حکومت ہی ریاست کے مقامی لوگوں کی تشویش دور کرسکتی ہے۔ کانگریس کے قومی ترجمان نے آئی اے این ایس سے بات چیت میں مرکز پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنے پڑوس میں ہونے والی تبدیلیوں سے غافل رہا۔

وہ بنگلہ دیش کی سیاسی اتھل پتھل کا حوالہ دے رہے تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انٹلیجنس ایجنسیاں اور ہماری حکومت کو پتہ ہی نہیں چلا کہ پڑوس میں کتنا سنگین بحران پیدا ہورہا ہے۔ وہاں کی ہندو اقلیت مدد کے لئے پکار رہی ہے، لیکن مرکز نے آنکھیں پھیر لی ہیں۔

a3w
a3w