ایشیاء

کسی کو علم نہیں تھا کہ تحریک انصاف تحریک تباہی بن کرپورے پاکستان میں تباہی پھیلا دے گی:شہباز شریف

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے جیلیں کاٹیں، ہتھکڑیاں لگوائیں، اپنی بیٹی کو اپنے سامنے گرفتار ہوتے دیکھا ایک دفعہ نہیں بلکہ دو مرتبہ،جلا وطنی اختیار کی، اور آج وہ وطن واپس آئے ہیں تو انہوں نے اپنے آپ کو قانون کے سامنے پیش کردیا ہے۔

اسلام آباد: سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ کسی کو علم نہیں تھا کہ اس وقت جو تحریک انصاف تھی وہ تحریک تباہی بن جائے گی اور پورے پاکستان میں تباہی پھیلا دے گی۔

متعلقہ خبریں
اے ٹی ایس کے ہاتھوں مسلم نوجوان گرفتار، پی ایف آئی کی حمایت کا بھی الزام
خط اعتماد چرانے والوں پر غداری کا مقدمہ چلایا جائے: عمران خان
شہباز شریف کی بحیثیت وزیراعظم پاکستان حلف برداری
عمران خان کی پارٹی کو بامعنی بات چیت کی دعوت
پاکستان الیکشن کمیشن نے مکمل نتائج جاری کردیئے

لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے جو آلہ کار ہیں ان کی سہولت کاری ملک دشمنی ہے، جب اس ملک کے خلاف سازش کی گئی، غداری کی گئی اور فوج میں تختہ پلٹنے کی بھیانک کوشش کی گئی جس کی پورے پاکستان نے مذمت کی اور اس میں کسی کو کوئی شک نہیں ہونا چاہیے، یہ بات ذہن میں رہنی چاہیے کہ جمہوریت غداری کو برداشت نہیں کرتی۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پہلی بات، ہم نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا اور انصاف کی طلب کے لیے ہم بلا امتیاز عدالتوں میں حاضری کو اپنا فرض سمجھتے ہیں اور یہ سب ہمارے لیے لائق احترام ہے، دوسری بات یہ ہے کہ نواز شریف سے لے کر پورے شریف خاندان اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے جو مشکلات اور سختیاں جھیلی ہیں وہ ریکارڈ کا حصہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے جیلیں کاٹیں، ہتھکڑیاں لگوائیں، اپنی بیٹی کو اپنے سامنے گرفتار ہوتے دیکھا ایک دفعہ نہیں بلکہ دو مرتبہ،جلا وطنی اختیار کی، اور آج وہ وطن واپس آئے ہیں تو انہوں نے اپنے آپ کو قانون کے سامنے پیش کردیا ہے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ تیسری بات یہ ہے کہ صرف نواز شریف کی حکومتیں گرائی گئیں کسی اور کی نہیں، واز شریف کی حکومت کا تختہ الٹا گیا 2017 میں، صرف وفاق نہیں بلکہ بلوچستان کی حکومت جو اچھا بھلا کام کر رہی تھی اس کا بھی تختہ الٹ دیا گیا، صرف اور صرف میاں صاحب کی دشمنی اور مخالفت میں تاکہ ترقی اور خوشحالی کے سفر کا خاتمہ کیا جاسکے اور پھر آپ نے دیکھا کہ 6 سال بعد آج پاکستان کہاں کھڑا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ اگر نواز شریف چاہتے تو خیبر پختونخوا میں 2013 کے الیکشن کے بعد دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر اپنی ایک مخلوط حکومت بنا سکتے تھے ۔

لیکن انہوں نے نا صرف اس سے انکار کیا بلکہ کہا کہ جمہوریت کا تقاضہ یہ ہے کہ جو اکیلی سب سے بڑی جماعت ہے اس کو موقع ملنا چاہیے اور وہ ہی اپنی صلاحیت کے حساب سے عوام کی خدمت کرے مگر کسی کو علم نہیں تھا کہ اس وقت جو تحریک انصاف تھی وہ تحریک تباہی بن جائے گی اور پورے پاکستان میں تباہی پھیلا دے گی۔

انہوں نے کہا کہ آج وقت آگیا ہے کہ ہم نواز شریف کی قیادت میں میدان میں اتریں اور جو پاکستان کے بچے اور بچیاں ہیں ان کو تکنیکی تعلیم، لیپ ٹاپ دیں، ان نوجوانوں بچے اور بچیوں کو عزت و وقار کے ساتھ پاکستان کے اندر اور باہر نوکریاں فراہم کرنے کے لیے نواز شریف اپنے انتخابی مہم کا اعلان کریں گے۔

 اور اس کے ساتھ معاشرے میں تمام دوسرے طبقات کے لیے انشا اللہ ہم اپنا منشور لے کر آئیں گے جو کہ دوبارہ اسی سفر کی نشاندہی کرے گا جس کا خاتمہ نواز شریف کے دور میں کیا گیا، بدقسمتی سے جو 5 سال ضائع ہوگئے ہیں اس کا دوبارہ آغاز ہوگا۔

a3w
a3w