تلنگانہ

لوک سبھا انتخابات‘ کانگریس میں پارٹی ٹکٹ کیلئے زبردست رسہ کشی کا امکان

کانگریس کو اسمبلی انتخابات میں کامیابی کے بعد لوک سبھا انتخابات میں ٹکٹوں کے لئے پارٹی قائدین میں زبردست مقابلہ ہے۔

حیدرآباد: کانگریس کو اسمبلی انتخابات میں کامیابی کے بعد لوک سبھا انتخابات میں ٹکٹوں کے لئے پارٹی قائدین میں زبردست مقابلہ ہے۔

متعلقہ خبریں
دہلی پولیس کی کارروائی کے خلاف کانگریس ہائیکورٹ سے رجوع
آر ایس ایس پر امتناع عائد کردیا جائے گا:ادھوٹھاکرے
تلنگانہ میں ٹی ایس کے بجائے ٹی جی استعمال کی ہدایت، احکام جاری
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)
بی جے پی اور کانگریس دونوں ریزرویشن مخالف : مایاوتی

ذرائع کے مطابق ٹکٹ کے خواہشمندوں کی تعداد دگنی سے بھی زیادہ ہو گئی ہے۔17 لوک سبھا حلقوں میں سے ہر ایک سے الیکشن لڑنے کے خواہشمند امیدواروں کی تعداد چار سے پانچ بتائی جا رہی ہے۔

اسمبلی انتخابات میں کامیابی سے حوصلہ پاتے ہوئے ریاستی کانگریس نے حال ہی میں کانگریس پارلیمانی پارٹی کی چیرپرسن سونیا گاندھی سے تلنگانہ سے انتخابات  لڑنے پر زور دیتے ہوئے ایک قرارداد منظور کی ہے۔

ایسا لگتا ہے کہ پارٹی کی حکمت عملی ریاست میں زیادہ سے زیادہ  لوک سبھا حلقوں پر کامیابی حاصل کرنا ہے اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے اسمبلی انتخابات کے دوران کئے گئے وعدے کے مطابق 6 ضمانتوں پر عمل درآمد کے ذریعے حاصل عوامی تائید کا فائدہ اٹھانا ہے۔

پارٹی کے سینئر لیڈر کے جانا ریڈی نے نلگنڈہ حلقہ سے انتخاب لڑنے کی خواہش ظاہر کی ہے‘حالانکہ پارٹی نے پٹیل رمیش ریڈی کو ٹکٹ دینے کا وعدہ کر رکھا ہے۔ واضح رہے کہ رمیش ریڈی نے اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے ٹکٹ کے لیے کوشش کی تھی لیکن قیادت نے انہیں ایسا نہ کرنے پر آمادہ کیا تھا اور پارلیمنٹ انتخابات میں امیدوار بنانے کا تیقن دیا تھا۔

ٹی پی سی سی کے نائب صدر سی کرن کمار ریڈی بھونگیر حلقہ پارلیمنٹ سے انتخاب لڑنے کی امید کر رہے ہیں، جو کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی کے اسمبلی کے لئے منتخب ہونے  کے بعد خالی ہوئی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وینکٹ ریڈی نے تجویز پیش کی ہے کہ پرینکا گاندھی اس حلقہ سے الیکشن لڑیں۔

دوسری طرف کھمم کے ٹکٹ کے لیے بھی سخت مقابلہ دیکھا جا رہا ہے۔ سابق مرکزی وزیر رینوکا چودھری،  وزیر ریونیو  پی سری نواس ریڈی کے بھائی پرساد ریڈی، وی ہنومنت راؤ اور متعدد دیگر قائدین اس ٹکٹ کیلئے میدان میں ہیں۔ محبوب آباد میں، کانگریس ہائی کمان کی طرف سے آدیواسی کانگریس کے نیشنل وائس چیئرمین بلیا نائک کو یقین دہانی کرانے کے باوجود، سابق مرکزی وزیر پی بلرام نائک اوروزیر پنچایت راج اور دیہی ترقیات دھنسری انسویا کے فرزند سوریا اس حلقہ سے انتخاب لڑنے کے خواہشمند ہیں۔

اسی طرح حلقہ پارلیمنٹ ملکاجگیری  میں بھی زبردست مقابلہ ہے جس کی نمائندگی پہلے ٹی پی سی سی کے صدر اور چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کرتے تھے‘وہاں سے مینم پلی ہنومنت راؤ، مدھو یاشکی گوڑاور اداکار سے سیاستداں بننے والی وجے شانتی ٹکٹ پر نظریں جمائے ہوئے ہیں۔