آر جی کار ہاسپٹل کیس، ملزم کے خلاف تمام الزامات ثابت، سزائے موت یا عمر قید کا امکان
کولکتہ کی عدالت نے ہفتہ کے دن سنجے رائے کو سرکاری آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل میں ایک آن ڈیوٹی ڈاکٹر کی عصمت ریزی اور قتل کا ”خاطی“ قراردیا۔
کولکتہ: کولکتہ کی عدالت نے ہفتہ کے دن سنجے رائے کو سرکاری آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل میں ایک آن ڈیوٹی ڈاکٹر کی عصمت ریزی اور قتل کا ”خاطی“ قراردیا۔
اس سفاکانہ جرم پر ملک بھر میں برہمی اور طویل احتجاج دیکھا گیا تھا۔ سیالدہ کورٹ جہاں کیس چلا‘ پیر کے دن سزا سنائے گی۔ ایڈیشنل ضلع و سیشن جج انیربن داس نے یہ بات بتائی۔ گزشتہ برس نومبر میں بند کمرہ سماعت شروع ہونے کے تقریباً 2 ماہ بعد اور 9 اگست 2024 کے سفاکانہ جرم کے 162 دن بعد فیصلہ سنایا گیا۔
ملزم کو سزائے موت یا عمرقید ہوسکتی ہے۔ جج نے کہا کہ سی بی آئی نے ملزم کے خلاف تمام الزامات ثابت کردیئے۔ پیر کی دوپہر 12:30 بجے سنجے رائے کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا اور اس کے بعد سزا سنادی جائے گی۔ آج سنجے رائے نے عدالت میں کہا کہ اسے پھنسایا گیا ہے۔
اس نے کہا کہ میں گلے میں ردرکش مالا پہنتا ہوں۔ اگر میں نے اس جرم کا ارتکاب کیا ہوتا تو یہ مالا ٹوٹ جاتی۔ فیصلہ کے بعد پولیس سنجے رائے کو کڑے پہرہ میں پریسیڈنسی کرکشنل ہوم لے کر چلی گئی۔ اس نے میڈیا والوں کو سنجے رائے سے بات کرنے نہیں دیا۔ لیڈی ڈاکٹر کے ماں باپ نے جج کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے ان کے بھروسہ کی لاج رکھ لی۔
سی بی آئی نے اپنی چارج شیٹ میں سٹی پولیس کے سیوک والنٹیر سنجے رائے کو ملزم قراردیا تھا۔ کولکتہ پولیس نے جس نے ابتدا میں تحقیقات کی تھی‘ سنجے رائے کو 10 اگست کو یعنی لیڈی ڈاکٹر کی نعش دواخانہ کے سیمینار روم سے برآمد ہونے کے ایک دن بعد برآمد کیا تھا۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے یہ کیس سی بی آئی کو منتقل کردیا تھا۔ کیس کی بند کمرہ سماعت 12 نومبر کو شروع ہوئی تھی اور 50 گواہوں پر جرح ہوئی۔ کیس کی سماعت 9 جنوری کو مکمل ہوگئی تھی۔