جرائم و حادثات

حیدرآباد میں افسوسناک واقعہ،باپ نے ہی تین سالہ معصوم بیٹے کو قتل کرکے موسی ندی میں پھینک دیا

جمعہ کی رات جب اہلیہ ڈیوٹی پر گئی ہوئی تھی تو محمد اکبر نے سفاکانہ قدم اٹھایا۔ اس نے بیٹے کے چہرے پر تکیہ رکھ کر دم گھونٹ دیا، جس کے بعد لاش کو ایک تھیلے میں بند کر کے نیاپل بریج کے قریب موسی ندی میں پھینک دیا۔

حیدرآباد: شہر کے بنڈلہ گوڑہ علاقے میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے جہاں ایک باپ نے اپنے ہی تین سالہ معصوم بیٹے کو بے دردی سے قتل کر کے نعش موسی ندی میں پھینک دی۔

متعلقہ خبریں
شادی خانہ میں جھگڑے کا واقعہ(ویڈیو)
حیدرآباد میں پیش آیا افسوسناک واقعہ، فیس کی رقم نہ ہونے پر 19 سالہ لڑکی نے کی خودکشی
متلاشیان روزگار کو دھوکہ سے کمبوڈیا روانہ کرنے پر یو پی کے ایک شخص کی گرفتاری
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو

تفصیلات کے مطابق محمد اکبر نامی شخص، جو سبزی کا کاروبار کرتا ہے، اپنی اہلیہ اسما بیگم کے ساتھ سورینگر میں رہائش پذیر تھا۔ اسما بیگم اسپتال میں ملازمت کرتی ہیں۔ ان کے تین سالہ بیٹے محمد انس کی بیماری اور علاج کے اخراجات کو لے کر دونوں کے درمیان اکثر جھگڑے ہوا کرتے تھے۔

جمعہ کی رات جب اہلیہ ڈیوٹی پر گئی ہوئی تھی تو محمد اکبر نے سفاکانہ قدم اٹھایا۔ اس نے بیٹے کے چہرے پر تکیہ رکھ کر دم گھونٹ دیا، جس کے بعد لاش کو ایک تھیلے میں بند کر کے نیاپل بریج کے قریب موسی ندی میں پھینک دیا۔

پولیس کے مطابق اگلے روز صبح دس بجے محمد اکبر نے پولیس اسٹیشن پہنچ کر اپنے بیٹے کے لاپتہ ہونے کی شکایت درج کروائی۔ تاہم، سی سی ٹی وی فوٹیج میں اسے ایک تھیلا لے کر جاتے ہوئے دیکھا گیا۔ جب پولیس نے سختی سے پوچھ گچھ کی تو آخرکار ملزم نے جرم کا اعتراف کر لیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ موسی ندی میں نعش کی تلاش جاری ہے، لیکن پانی کا بہاؤ زیادہ ہونے کی وجہ سے اب تک بچے کی لاش برآمد نہیں ہوسکی۔ اس لرزہ خیز واردات نے شہر کے عوام کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔