سماج وادی پارٹی وفد کو سنبھل کے دورہ سے روک دیا گیا،یوگی حکومت پوری طرح ناکام: اکھلیش یادو
ماتاپرساد پانڈے کے بنگلہ سے پارٹی قائدین کی سنبھل روانگی سے عین قبل سیکوریٹی عہدیداروں نے انہیں روک دیا۔ قائدین نے بعدازاں پارٹی دفتر جانے کا فیصلہ کیا لیکن کسی کو بھی بنگلہ سے باہر جانے نہیں دیا گیا۔
لکھنو/ سنبھل: سماج وادی پارٹی کے 15 رکنی وفد کو جو ہفتہ کے دن سنبھل کا دورہ کرنے والا تھا‘ لکھنو میں قائد اپوزیشن ماتاپرساد پانڈے کے بنگلہ کے باہر تعینات بھاری پولیس فورس نے روک دیا۔ سماج وادی پارٹی صدر اکھلیش یادو کی ہدایت پر 15 رکنی وفد آج سنبھل جانے والا تھا۔ ماتاپرساد پانڈے کی قیادت میں یہ وفد سنبھل واقعہ کی جانکاری اکٹھا کرکے اپنے پارٹی صدر کو رپورٹ دینے والا تھا۔
وفد میں ماتاپرساد پانڈے کے علاوہ قائد قانون ساز کونسل لال بہاری یادو‘ پارٹی کے ریاستی صدر شیام لال پال اور دیگر ارکان ِ اسمبلی و قانون ساز کونسل شامل تھے۔ ماتاپرساد پانڈے کے بنگلہ سے پارٹی قائدین کی سنبھل روانگی سے عین قبل سیکوریٹی عہدیداروں نے انہیں روک دیا۔ قائدین نے بعدازاں پارٹی دفتر جانے کا فیصلہ کیا لیکن کسی کو بھی بنگلہ سے باہر جانے نہیں دیا گیا۔
پانڈے نے اس پر اپنے ردعمل میں کہا کہ پولیس کو ہمیں روکنے کا کوئی حق نہیں۔ سنبھل جانے پر پابندی ہے لیکن ہمیں کہیں اور جانے سے نہیں روکا جاسکتا۔ انہوں نے آئی اے این ایس سے کہا کہ ہر کوئی جانتا ہے کہ یوگی حکومت‘ دستوری نظام پر کبھی بھی عمل نہیں کرتی۔ دستور نے ہمیں کہیں بھی آنے جانے کا بنیادی حق دیا ہے۔
پابندی سنبھل میں عائد ہے‘ لکھنو میں نہیں۔ پولیس کا مجھے جانے سے روکنا پوری طرح غیرضروری اور غیرقانونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اب ہمیں اپنے پارٹی دفتر بھی جانے نہیں دے رہی ہے جو لکھنو میں واقع ہے۔ وفد سنبھل سے پہلے مرادآباد جانا چاہتا تھا جہاں وہ متاثرین ِ تشدد اور جھڑپ میں جاں بحق نوجوانوں کے اہل ِ خانہ سے ملنا چاہتا تھا۔
پی ٹی آئی کے بموجب ضلع میں نظم وضبط کی برقراری کے لئے انتظامیہ نے سنبھل میں باہر کے لوگوں کا داخلہ 10 دسمبر تک ممنوع کردیا۔ امتناع میں توسیع ایسے وقت عمل میں آئی جب سماج وادی پارٹی کا 15 رکنی وفد سنبھل جاکر تشدد کی جانکاری اکٹھا کرنا چاہتا تھا۔
سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ حلقہ مظفر نگر ہریندر ملک کو غازی آباد سے سنبھل میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ انہوں نے پوچھا کہ میری سمجھ سے باہر ہے‘ ہمیں کیوں روکا جارہا ہے۔
کیا اپوزیشن قائد اور ارکان پارلیمنٹ اتنے غیرذمہ دار ہے کہ انہیں ریاست کے اندر نقل و حرکت کی اجازت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے وفد میں ارکان پارلیمنٹ ضیاء الرحمن برق (سنبھل)‘ اقراء حسن (کیرانہ) شامل ہیں۔ ہم کیا کرسکتے ہیں؟۔
یہ حکومت مطلق العنان طریقہ سے کام کررہی ہے۔مرادآباد میں سماج وادی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ رچی ویرا کے بنگلہ کو پولیس نے گھیرلیا تاکہ وہ سنبھل نہ جاسکیں۔ قائد اپوزیشن یوپی اسمبلی ماتاپرساد پانڈے نے لکھنو میں اپنے بنگلہ کے باہر میڈیا سے کہا کہ معتمد داخلہ سنجے پرساد نے ان سے ملاقات کی اور ان سے کہا کہ سنبھل نہ جائیں۔
ماتاپرساد پانڈے لکھنو میں دھرنا دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سنبھل کے ضلع مجسٹریٹ (کلکٹر) نے بھی مجھ سے کہا ہے کہ سنبھل میں باہر کے لوگوں کے داخلہ پر امتناع میں توسیع کردی گئی ہے۔
آئی اے این ایس کے بموجب سماج وادی پارٹی صدر اکھلیش یادو نے بی جے پی حکومت کو نشانہ تنقید بنایا اور کہا کہ ان کی پارٹی کے وفد کو سنبھل جانے سے روکنا یوگی حکومت اور انتظامیہ کی ناکامی ہے۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی جس طرح ساری کابینہ ایک جھٹکے میں بدل دیتی ہے اسی طرح سنبھل میں نیچے سے اوپر تک سارے سرکاری عہدیداروں کو معطل کردیا جائے۔ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ ان پر قتل کا مقدمہ چلایا جائے۔
اسی دوران سماج وادی پارٹی نے اپنے ایکس ہینڈل لر لکھا کہ یوگی حکومت‘ سماج وادی پارٹی وفد سے خوفزدہ ہے۔ حکومت کی ایماء پر پولیس نے پارٹی کے ریاستی صدر شیام لال پال کو ان کے بنگلہ میں نظربند کردیا۔