سندھیا تھیٹر واقعہ،اداکار الو ارجن کو پولیس نے گرفتار کرلیا
سیکشن 105 (نان بیل ایبل آفینس) کے تحت پانچ سے دس سال کی سزا ہو سکتی ہے۔ اس سانحہ پر آلُو ارجن نے غم کا اظہار کیا اور مقتولہ کے خاندان کو 25 لاکھ روپے مالی امداد دینے کا اعلان کیا، ساتھ ہی ان کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
حیدرآباد: حیدرآباد کے آر ٹی سی کراس روڈ میں واقع 4 دسمبر کو سندیا تھیٹر میں پشپا 2 دی رول کے بینیفٹ شو کے دوران ایک ہلچل مچ گئی جس کے نتیجہ میں 39 سالہ رویتی کی موت ہوگئی اور ان کے 9 سالہ بیٹے سریتیج کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔ سریتیج کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
مقتولہ کے افراد خاندان کی شکایت کے بعد، پولیس نے الُو ارجن کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ الو ارجن کے تھیٹر میں آنے سے بھیڑ بے قابو ہوگئی اور ہلچل مچ گئی تھی۔ جمعہ کو چکڑپلی پولیس نے الو ارجن کو اس واقعہ میں گرفتار کر لیا اور انہیں حراست میں لے لیا۔ پولیس نے اس واقعہ میں سکیورٹی گارڈ سمیت تھیٹر کے دو دیگر عملہ کے افراد کو بھی گرفتار کیا ہے۔
الو ارجن کے خلاف BNS 118(1)، BNS 105، اور Redwith 3/5 کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔ سیکشن 105 (نان بیل ایبل آفینس) کے تحت پانچ سے دس سال کی سزا ہو سکتی ہے۔ اس سانحہ پر آلُو ارجن نے غم کا اظہار کیا اور مقتولہ کے خاندان کو 25 لاکھ روپے مالی امداد دینے کا اعلان کیا، ساتھ ہی ان کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
ادھر، تھیٹر انتظامیہ اور اسٹیک ہولڈرز نے بھی الو ارجن کے ساتھ ایف آئی آر کے خاتمہ کے لیے درخواست دائر کی ہے۔ الو ارجن نے بیان دیا کہ فلم کے پریمیئرز کے دوران اداکاروں کا جانا معمول کی بات ہے اور انہوں نے تھیٹر کے انتظامیہ، مقامی اے سی پی اور پولیس اہلکاروں کو پیشگی اطلاع دی تھی تاکہ حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہلچل بڑی تعداد میں لوگوں کی موجودگی کے باعث ہوئی اور اس میں ان کی کسی قسم کی غفلت نہیں تھی۔ الو ارجن نے یہ بھی کہا کہ انہیں اس واقعہ کیلئے مورد الزام نہیں ٹھہرایا جانا چاہیے کیونکہ یہ ایک بدقسمت حادثہ تھا، نہ کہ ان کی موجودگی کے باعث۔
اپنی درخواست میں انہوں نے عدالت سے ایف آئی آر کو ختم کرنے، تحقیقات کو معطل کرنے اور جاری قانونی کارروائی کے دوران گرفتاری سے بچانے کی اپیل کی۔ یہ درخواست جمعرات کو عدالت میں سنی جانے کا امکان ہے، جب کہ تحقیقات جاری ہیں۔
روزانہ ایک ہی سوٹ پہننے والے ایلون مسک آج 400 ارب ڈالرز کے مالک کیسے بن گئے؟
واشنگٹن: ایلون مسک، جو کہ دنیا کے سب سے امیر ترین افراد میں شامل ہیں اور ٹیسلا کے سی ای او ہیں، نے حال ہی میں ایک شاندار ریکارڈ قائم کیا ہے۔ مسک کی دولت نے 400 ارب ڈالرز کا سنگ میل عبور کیا ہے، جس سے وہ دنیا میں پہلی بار اس ریکارڈ کے حامل شخص بن گئے ہیں۔
تاہم، اتنی بڑی دولت اور کامیابی کے باوجود، مسک نے ایک وقت میں شدید مالی مشکلات کا سامنا کیا تھا۔ مسک کی والدہ، مائے مسک نے حال ہی میں ان کے ماضی کے بارے میں ایک دلچسپ بات شیئر کی۔ انہوں نے بتایا کہ جب ایلون مسک نے بینک میں کام کرنا شروع کیا تھا، تو اس وقت ان کے پاس مناسب کپڑے بھی نہیں تھے۔
وہ روزانہ ایک ہی سوٹ پہنتے تھے۔ مائے مسک نے ایک پرانی تصویر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ یہ تصویر 1990 کی ہے، جب ایلون ٹورنٹو میں ایک کرایہ کے گھر میں رہتے تھے۔ اس وقت ان کے پاس صرف 99 ڈالر کا ایک سوٹ تھا، جسے وہ روزانہ پہن کر بینک جاتے تھے۔
مائے مسک نے مزید کہا کہ "یہ تصویر اس وقت کی ہے جب ایلون بینک میں کام کرنے کے لیے جاتا تھا اور اس کے پاس کوئی اور سوٹ نہیں تھا۔ اس نے وہ 99 ڈالر کا سوٹ خریدا تھا اور وہ روزانہ اسے ہی پہنتا تھا۔ میری والدہ نے اس تصویر کو اس وقت لیا تھا۔”
مائے مسک نے اپنی زندگی کے بارے میں بھی کچھ اور باتیں شیئر کیں۔ وہ جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے ایرویل مسک سے شادی کے بعد طلاق لے چکی ہیں اور اپنے تین بچوں کو اکیلے ہی پال رہی ہیں۔ انہوں نے اپنی کتاب "A Woman Makes a Plan” میں اپنے تجربات بیان کیے ہیں۔ مائے مسک نے بتایا کہ ایک سنگل مدر ہونے کے ناطے انہیں مالی مشکلات کا سامنا تھا اور وہ اپنے بچوں کے لیے اچھے کپڑے خریدنے کے قابل نہیں تھیں، اس لیے وہ دوسروں کے استعمال شدہ کپڑے خریدتی تھیں۔
اس کے علاوہ، ان کے پاس کھانے کے لیے بھی پیسے نہیں ہوتے تھے اور وہ بریڈ اور پی نٹ بٹر جیسے سادہ کھانے کھاتی تھیں، مگر ان کے بچے ان حالات میں بھی خوش رہتے تھے۔ یہ کہانی ایلون مسک اور ان کی والدہ کی زندگی کے ایک پہلو کو اجاگر کرتی ہے، جب وہ اپنی کامیابی سے پہلے مشکلات کا سامنا کر رہے تھے۔
ہندوستانی ایچ ون بی ویزا ہولڈرز کیلئے اہم خبر، کیا اس میں ہندوستانی بھی شامل ہے
واشنگٹن: ایچ-1بی اور ایل-1 ویزا ہولڈرز کے لیے خوشخبری! امریکی حکومت نے ان ویزا ہولڈرز کے شریک حیات کے لیے ورک پرمٹ کی مدت میں توسیع کا اعلان کیا ہے۔ یو ایس ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی (DHS) کے مطابق، خودکار ورک پرمٹ کی تجدید کی مدت کو 180 دنوں سے بڑھا کر 540 دن کر دیا گیا ہے۔
یہ نیا قانون ان درخواست دہندگان کے لیے نافذ ہوگا جو 4 مئی 2022 کے بعد درخواست دیں گے اور اس کا اطلاق آئندہ سال 13 جنوری سے ہوگا۔ DHS نے وضاحت کی کہ ورک پرمٹ کی تجدید کے عمل میں تاخیر کے باعث ویزا ہولڈرز کی ملازمت میں رکاوٹ نہ آئے، اس لیے یہ اقدام کیا گیا ہے۔
DHS کے سیکریٹری الیجاندرو کے مطابق، 2021 سے اب تک امریکی معیشت میں 16 ملین ملازمتیں پیدا کی گئی ہیں، اور حکومت عوام کو مکمل تعاون فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔