کانگریس کے سینئر و بے باک قائد عزیز قریشی کا انتقال
قریشی کو 24 جنوری 2020 کو مدھیہ پردیش کی اس وقت کی کمل ناتھ حکومت نے مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی کا صدر مقرر کیا تھا۔ ان کی نماز جنازہ بعد نمازعشا صوفیہ مسجد میں 8:30 بجے ادا کی جائے گی۔
بھوپال: کانگریس کے سینئر قائد ڈاکٹر عزیز قریشی کا 83 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔ وہ کافی عرصہ سے بیمار تھے۔ خرابی صحت کی وجہ سے انہیں حال ہی میں بھوپال کے ایک نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ انہوں نے جمعہ کو اسپتال میں ہی آخری سانس لی۔ عزیز قریشی اتر پردیش، اتراکھنڈ اور میزورم کے گورنر بھی رہ چکے ہیں۔
ڈاکٹر عزیز عزیز قریشی 24 اپریل 1940 کو بھوپال میں پیدا ہوئے۔ وہ 1984 میں مدھیہ پردیش کے ستنا سے لوک سبھا انتخابات میں ممبر آف پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔ قریشی، مدھیہ پردیش کانگریس الیکشن کمیٹی کے سیکرٹری، انڈین یوتھ کانگریس کے بانی رکن اور 1973 میں مدھیہ پردیش حکومت کے مختلف محکموں میں وزیر بھی رہے۔
قریشی کو 24 جنوری 2020 کو مدھیہ پردیش کی اس وقت کی کمل ناتھ حکومت نے مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی کا صدر مقرر کیا تھا۔ ان کی نماز جنازہ آج بعد نماز عشا صوفیہ مسجد میں 8:30 بجے ادا کی جائے گی۔ انہیں بھوپال ٹاکیز کے پیچھے بڑا باغ قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔
مدھیہ پردیش کے سابق وزیر پی سی شرما نے کہا کہ کانگریس کے سینئر لیڈر ڈاکٹر عزیز قریشی کے انتقال کی افسوسناک خبر موصول ہوئی ہے۔ میں ان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کی روح کو سکون عطا فرمائے اور مرحوم کے خاندان کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی طاقت عطا کرے۔
ڈاکٹر عزیز قریشی اپنی بے باکی کے باعث سیاست میں ایک خاص پہچان رکھتے تھے۔ وہ اکثر اپنی پارٹی کی مرکزی اور ریاستی قیادت سے کئی مسائل پر جھگڑتے رہتے تھے۔ گورنر کے عہدہ سے سبکدوش ہونے کے بعد ڈاکٹر عزیز قریشی نے کئی بار پارٹی کے ان انتظامات کے خلاف آواز اٹھائی جس میں مسلم سیاست کنارہ کش ہوتی نظر آئی۔
انہوں نے تنظیم میں مسلم قیادت کے خلاف اور پارٹی کے پوسٹروں اور بینروں سے مسلم قائدین کی تصاویر ہٹانے کے خلاف بھی آواز بلند کی۔
83 برس کی عمر کو پہنچنے والے ڈاکٹر عزیز قریشی طویل عرصہ سے علیل تھے۔ موٹاپے اور کئی بیماریوں کی وجہ سے انہیں چلنے پھرنے میں مشکلات کا سامنا تھا۔ اس کے باوجود وہ سیاست اور سماجی پروگراموں میں سرگرم رہے۔
بھوپال کے اقبال میدان میں ان کے حامیوں کی طرف سے منعقد ہونے والا سالانہ مشاعرہ بھی ایک خاص پہچان رکھتا ہے۔ ڈاکٹر عزیز قریشی نے شادی نہیں کی تھی اور وہ زندگی بھر مجرد رہے جس کی وجہ سے ان کی سیاسی وراثت کو سنبھالنے والا کوئی نہیں ہے۔ ان کے انتقال کے بعد ریاست کی مسلم سیاست میں ایک بڑا خلا محسوس کیا جا رہا ہے۔