کرناٹک

جنسی استحصال کیس، ایچ ڈی ریوانا بیٹے پرجوال ریوانا کی پیشگی ضمانت کیلئے عدالت سے رجوع

ایچ ڈی ریوانا کی پیروی کررہے سینئر وکیل مورتی نائیک نے عدالت کو بتایاکہ اُنہوں نے پیشگی ضمانت کی درخواست کے ساتھ عبوری ضمانت کی درخواست بھی داخل کی ہے۔

بنگلورو: جنتا دل (سیکولر) لیڈر اور کرناٹک کے رکن اسمبلی ایچ ڈی ریوانااپنے لڑکے اور ہا سن کے رکن لوک سبھا پرجوال ریوانا کے جنسی استحصال کیس میں پیشگی ضمانت کیلئے خصوصی عدالت سے رجوع ہوئے ہیں۔

بنگلورو عدالت کے ایڈیشنل سٹی سیول اینڈ سیشن جج نے اس معاملہ کی تحقیقات کررہی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کو ایک نوٹس جاری کی ہے اور 3 مئی کو اِس معاملہ کی سماعت مقرر کی ہے۔ جنتا دل ایس لیڈر‘ ایس آئی ٹی سے نوٹس موصول ہونے کے بعد عدالت سے رجوع ہوئے۔

ایچ ڈی ریوانا کی پیروی کررہے سینئر وکیل مورتی نائیک نے عدالت کو بتایاکہ اُنہوں نے پیشگی ضمانت کی درخواست کے ساتھ عبوری ضمانت کی درخواست بھی داخل کی ہے۔ عدالت کو بتایاگیا کہ ایچ ڈی ریوانا کے خلاف جن جرائم کا الزام عائد کیا گیا ہے وہ قابل ضمانت نوعیت کے ہیں۔

 ایس آئی ٹی نے اب دائرہ اختیار رکھنے والی عدالت سے اجازت مانگی ہے کہ اِس کیس میں عصمت ریزی کا الزام بھی شامل کیا جائے۔ سوشل میڈیا پر حال ہی میں کئی خواتین پر جنسی حملہ کے زائد از 2900 ویڈیوز نمودار ہونے کے بعد پرجوال ریوانا کے خلاف جنسی استحصال کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق کرناٹک میں لوک سبھا انتخابات کے انعقاد سے چند دن پہلے یہ ویڈیوز منظر عام پر آئے ہیں۔ ان میں پرجوال ریوانا کی جانب سے کئی خواتین کے جنسی استحصال کے مناظر پیش کئے گئے ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ  ویڈیوز کے منظر عام پر آنے کے بعد پھیلی برہمی اور سیاسی طوفان کے نتیجہ میں 26 اپریل کو رائے دہی کے فوری بعد ریوانا جرمنی فرار ہوگیا۔

 بتایاجاتا ہے کہ ریوانا نے گزشتہ سال بنگلورو کی ایک ٹرائل عدالت سے میڈیا پر پابندی کا حکم بھی حاصل کیا تھا تاکہ ویڈیوز کے بارے میں خبروں کی اشاعت کو روکا جاسکے۔ اُس نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ویڈیوز جعلی اور توڑ مروڑ کر بنائے گئے ہیں۔ ویڈیوز کے منظر عام پر آنے کے بعد جے ڈی ایس نے ریوانا کو پارٹی سے معطل کردیا ہے۔

a3w
a3w