تلنگانہ میں انفلوئنزاواقعات میں معمولی اضافہ: ہریش راؤ
ہریش راؤ نے کہاکہ عوام کو غیر ضروری طورپر خوف زدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے تا ہم اس ضمن میں عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ سردی‘کھانسی اور بخار کی شکایت پر مریضوں کوعوامی مقامات سے دوررہنا چاہئے۔ ماسک کااستعمال کرناچاہئے۔
حیدرآباد: ریاست تلنگانہ میں انفلوئنزاکے واقعات میں معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے لیکن اس سلسلہ میں عوام کوگھبرانے‘خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ انفلوئنزاکے کیسس کے نیچرمیں وائرل ہونے کے ایسے کوئی اشارے نہیں ملے ہیں۔
ریاستی وزیر صحت ٹی ہریش راؤ نے چہارشنبہ کے روز کہاکہ اگرچیکہ گزشتہ چندہفتوں کے دوران حیدرآباد اور اس کے قریبی اضلاع میڑچل‘ ملکاجگری‘ سنگاریڈی‘ رنگاریڈی کے سرکاری دواخانوں میں آوٹ پیشنٹس کی تعدادمیں ضرور اضافہ دیکھا گیا ہے مگر عوام کوگھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔
اس دوران سانس لینے میں تکلیف کے مریضوں میں کوئی غیرمعمولی اضافہ نہیں ہوا ہے اورایسے مریضوں کوشریک دواخانہ کرانے اورانہیں وینٹی لیٹرپر رکھنے کی بھی اطلاعات نہیں ہیں تاہم ایسے افراد جوآوٹ پیشنٹ سے رجوع ہوئے تھے دوائیں لینے اور آرام کرنے سے 10دن بعد صحت یاب ہوئے ہیں۔
انفلوئنزاکیسس کے سلسلہ میں محکمہ صحت عامہ کے سینئر عہدیداروں کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد ہریش راؤ نے کہاکہ بخار‘سردی‘ کھانسی اور جسم درد کی شکایت پر افراد کوقریبی سرکاری ہاسپٹل سے رجوع ہونے اور اپنا علاج کراناچاہئے۔
انہوں نے کہاکہ عوام کو غیر ضروری طورپر خوف زدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے تا ہم اس ضمن میں عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ سردی‘کھانسی اور بخار کی شکایت پر مریضوں کوعوامی مقامات سے دوررہنا چاہئے۔ ماسک کااستعمال کرناچاہئے۔
ڈائرکٹر آف پبلک ہیلت ڈاکٹر جی سرینواس راؤ اور شہر حیدرآباد کے تمام سرکاری دواخانوں کے سپرنٹنڈنٹس نے جواس جائزہ اجلاس میں شریک تھے‘عوام پر زوردیا کہ وہ ازخود انفلوئنزا کاعلاج نہ کریں اوراینٹی بائیوٹیک دواؤں پر انحصار نہ کریں۔ڈاکٹروں کی جانب سے تجویز کردہ دوائیں ہی استعمال کریں۔