دہلی

راہول گاندھی کے فلائنگ کس پر لوک سبھا میں اسمرتی ایرانی کا ہنگامہ

بی جے پی خواتین ارکان پارلیمنٹ نے لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا سے راہول گاندھی کے مبینہ اشارے کے بارے میں شکایت کی ہے اور ان پر خواتین کی بے عزتی کا الزام لگایا ہے۔

نئی دہلی: مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے چہارشنبہ کے روز الزام لگایا کہ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے تحریک عدم اعتماد کی تقریر کے بعد پارلیمنٹ سے باہر جاتے ہوئے ‘فلائنگ کس’ دیا۔

متعلقہ خبریں
کانگریس کے سابق ایم پی اور چندقائدین کی بی آر ایس میں شمولیت کا امکان۔ کے سی آر سے باقاعدہ ربط
مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافیوں کو دور کیا جائے۔ کانگریس ایم پیز کا زور
گوالیار کی شاہی ریاست نے انگریزوں کی حمایت کی تھی:پون کھیڑا
انڈیا اتحاد دہشت گردی کا حامی اور دستور کا مخالف : اسمرتی ایرانی
بلدی انتخابات: بی جے پی اور بی آر ایس کے درمیان بات چیت کی اطلاعات۔ بنڈی سنجے كی وضاحت

اسمرتی ایرانی نے راہول گاندھی کا ذکر کرتے ہوئے کہا، "صرف ایک عورت مخالف شخص ہی پارلیمنٹ میں فلائنگ کس کر سکتا ہے، جہاں خواتین ممبران پارلیمنٹ بیٹھتی ہیں…” انہوں نے الزام لگایا کہ راہول گاندھی کے اس عمل سے ‘وقار کی کمی’ تھی۔

مرکزی وزیر نے بعد میں کہا کہ اس سے پہلے کبھی پارلیمنٹ میں کسی شخص کا ‘خواتین مخالف رویہ’ اتنا واضح طور پر سامنے نہیں آیا تھا۔ پارلیمنٹ سے باہر جاتے ہوئے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے سوال کیا کہ جب لوک سبھا – جہاں خواتین کے وقار کے تحفظ کے لیے قوانین بنائے جاتے ہیں – اجلاس کے دوران ایک مرد سے بدتمیزی کی گواہی دیتی ہے تو میرا سوال یہ ہے کہ کیا اسے کٹہرے میں لایا جائے؟ "اٹھانا چاہیے…؟”

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی خواتین ارکان پارلیمنٹ نے لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا سے راہول گاندھی کے مبینہ اشارے کے بارے میں شکایت کی ہے اور ان پر خواتین کی بے عزتی کا الزام لگایا ہے۔

اسمرتی ایرانی نے راہول گاندھی کے اس الزام پر بھی تنقید کی کہ مرکزی حکومت نے منی پور میں ‘مدر انڈیا کا قتل’ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی نے ایسا بیان دیا ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا، "یہ پہلا موقع ہے جب کسی نے ہندوستان کو مارنے کی بات کی اور کانگریس کے لیڈر میزیں مار رہے تھے…”

بی جے پی ایم پی نے کہا، "آپ ہندوستان نہیں ہیں، کیونکہ آپ ہندوستان میں بدعنوانی کی تعریف کرتے ہیں، آپ نااہلی کی تعریف کرتے ہیں…”