یوروپ

فوجی شوہر کو یوکرینی خواتین کا ریپ کرو کہنے والی خاتون ’’گلوبل وانٹیڈ لسٹ‘‘ میں شامل

یوکرین کی تحقیقاتی ایجنسیوں نے اس خاتون کی اولگا بائیکوفسکایا کے نام سے شناخت کی ہے۔ اس خاتون کو ریاستی، بین ریاستی اور بین الاقوامی مطلوبہ فہرستوں میں شامل کردیا گیا ہے۔

لندن: ایک روسی فوجی کی بیوی کو جو قبل ازیں ایک وائرل آڈیو میں پکڑی گئی تھی اور جو اپنے شوہر کو جنگ کے دوران یوکرینی خواتین کا ریپ کرنے کا کہہ رہی تھی،’عالمی مطلوب‘ فہرست میں شامل کر دیا گیا ہے۔

یوکرین کی تحقیقاتی ایجنسیوں نے اس خاتون کی اولگا بائیکوفسکایا کے نام سے شناخت کی ہے۔ اس خاتون کو ریاستی، بین ریاستی اور بین الاقوامی مطلوبہ فہرستوں میں شامل کردیا گیا ہے۔

یوکرائنی حکام نے اس بات کے انکشاف کے بعد تفتیش شروع کی کہ وہ اپنے شوہر کو روس کے مقبوضہ یوکرینی علاقوں میں خواتین کے ساتھ زیادتی کی ہدایت کر رہی تھی۔ اس کے ساتھ وہ اپنے شوہر کو مانع حمل طریقہ اختیار کرنے کا بھی مشورہ دیتی ہوئی سنی گئی تھی۔

برطانیہ کی ایک نیوز ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق خاتون کی گفتگو کو ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اولگا کو اپنے شوہر 27 سالہ رومن بائیکوفسکی سے یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ ہاں، یہ (ریپ) وہاں کرو۔ وہاں یوکرائنی خواتین ہیں، ان کا ریپ کرو۔ ہاں، مجھے کچھ مت کہو، سمجھو۔

اس کے شوہر نے سوال کیا، مجھے ریپ کرنا چاہئے اور تمہیں اس بارے میں کچھ نہیں بتانا چاہئے؟ جس پر اولگا کہتی ہے، ہاں، تاکہ مجھے کچھ پتہ نہ چلے، میں بے خبر رہوں۔ اس کے بعد دونوں ہنس پڑے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ روسی فوجی نے اپنی بیوی سے مزید پوچھا کیا میں واقعی ایسا کر سکتا ہوں؟ بیوی اولگا نے جواب دیا: ہاں، میں تمہیں اجازت دیتی ہوں۔ صرف پروٹیکشن کا استعمال کرو۔

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ریڈیو لبرٹی کے تفتیشی صحافیوں نے یوکرین کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کام کیا اور کال کو ٹریک کیا۔ ان میں سے ایک نمبر کا پتہ اپریل میں خرسون کے علاقے سے ملا تھا۔

بعد میں مزید تحقیقات سے پتہ چلا کہ دونوں فون نمبرز روس کے ایک نیٹ ورک سے منسلک تھے۔ ایک نمبر کا تعلق شوہر رومن بائیکوفسکی اور دوسرا نمبر اس کی بیوی اولگا بائیکوفسکایا کا تھا۔

رومن کا سوشیل میڈیا اکاؤنٹ پبلک نہیں تھا تاہم صحافیوں کو اس کی تصاویر مل گئیں جو اس کے ایک دوست نے اپ لوڈ کی تھیں۔ دونوں روسی فوج کے ایک ہی ڈیویژن میں تھے اور 2016 میں ایک ساتھ خدمات انجام دے چکے تھے۔