یوروپ

آنجہانی ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی زندگی کے کچھ مخفی مگر دلچسپ حقائق

شہزادی الزبتھ نے صرف 13 سال کی عمر میں ہی شہزادہ فلپ کو شریک حیات کے طور پر پسند کرلیا تھا۔ جو ان کے تھرڈ کزن تھے جن سے 21 سال کی عمر میں ان کی منگنی ہوئی۔

لندن: گزشتہ برس دنیا چھوڑ دینے والی آنجہانی ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی شاہانہ زندگی کے کچھ مخفی مگر دلچسپ حقائق جن سے اکثریت نا واقف ہوگی۔

گزشتہ برس دنیا چھوڑ دینے والی آنجہانی ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کو طویل عرصے تک برطانیہ کی حکمرانی کا اعزاز حاصل ہے۔ انہوں نے 70 سال سے زائد عرصے تک تاج برطانیہ اپنے سر پر سجائے رکھا۔ ان کی شاہانہ زندگی کے کچھ مخفی مگر دلچسپ حقائق سامنے آئے ہیں جو قارئین کی دلچسپی کے لیے پیش کیے جا رہے ہیں۔

آپ یہ نہ سمجھیں کہ ملکہ برطانیہ پڑھی لکھی نہیں تھیں۔ وہ اعلیٰ تعلیم یافتہ تھیں مگر انہوں نے تمام تعلیم اپنے استاد سے گھر پر ہی حاصل کی۔ الزبتھ دوم جن کو بچپن میں ’’للی بیٹ‘‘ کے نام سے بھی پکارا جاتا تھا نے کبھی اسکول نہیں دیکھا تھا۔ ان کی چھوٹی بہن شہزادی مارگریٹ کو بھی اسکول میں داخل نہیں کرایا گیا اور انہوں نے بھی گھر پر ہی پرائیویٹ ٹیوٹر سے تعلیم حاصل کی۔

ملکہ الزبتھ دوم نے دور نوجوانی تک شاہی محل سے باہر کی دنیا نہیں دیکھی تھی۔ 8 مئی 1945 کو جب دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کا جشن منایا جا رہا تھا تب الزبتھ اور مارگریٹ کے والدین نے دونوں بہنوں کو عام لوگوں کے ساتھ گھل مل کر جشن منانے کی اجازت دی تھی اور ملکہ برطانیہ جو اس وقت صرف شہزادی الزبتھ تھیں نے اس شام کو اپنی زندگی کی سب سے یادگار شام قرار دیا تھا کیونکہ وہ شاہی محل کی ’’قید‘‘ سے پہلی بار باہر نکل کر عوام کے ساتھ زندگی کا لطف حاصل کر رہی تھیں۔

شہزادی الزبتھ نے صرف 13 سال کی عمر میں ہی شہزادہ فلپ کو شریک حیات کے طور پر پسند کرلیا تھا۔ جو ان کے تھرڈ کزن تھے جن سے 21 سال کی عمر میں ان کی منگنی ہوئی۔ دنوں کبھی ڈیٹنگ پر نہیں گئے مگر ان کے درمیان خط وکتابت کا سلسلہ ضرور جاری رہا۔

شہزادی الزبتھ کی شادی 1947 میں ہوئی لیکن شادی کے موقع پر ان کے سر پر سجایا جانے والا جڑاؤ تاج اچانک ٹوٹ گیا جس کے بعد فوری طور پر شاہی جوہری کو بلایا گیا۔ خوش قسمتی سے شادی کی تقریبات شروع ہونے سے قبل یہ تاج جوڑ دیا گیا یوں شہزادی الزبتھ ہیرے جڑے تاج کو سر پر سجائے شادی کی تقریب میں آئیں۔ ان کے شوہر شہزادہ فلپ یونان اور ڈنمارک کے شاہی خاندان سے تعلق رکھتے تھے مگر شادی کے بعد انہوں نے اپنے ابتدائی تمام القابات سے دستبرداری کا اعلان کر دیا تھا۔

ملکہ الزبتھ کو کھانے پینے کی چیزوں میں دو غذائیں بالکل پسند نہیں تھیں، ایک جھینگا، کیکڑا، سیپیاں اور دیگر خول والی آبی حیات دوسرا لہسن اور کچی پیاز انہیں بالکل پسند نہیں تھی۔ مذکورہ سی فوڈ اس لیے ناپسند کرتی تھیں کہ ان کو کھانے سے زہر خورانی یا الرجک ری ایکشن ہوسکتا تھا۔

ملکہ ہونے کا کچھ نہ کچھ فائدہ تو ہونا چاہیے اس لئے ملکہ الزبتھ کو کسی مقدمے میں نہیں الجھایا جا سکتا تھا اور نہ ہی گواہی کے لئے عدالت میں طلب کیا جا سکتا تھا۔ شاہی خاندان کی ویب سائٹ پر یہ بیان موجود رہا کہ ’’اگرچہ ملکہ کے خلاف کوئی دیوانی یا فوجداری مقدمہ قائم نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے باوجود اس بارے میں وہ محتاط ہیں کہ نجی حیثیت میں ان کی تمام تر سرگرمیاں پوری طرح قانون کے مطابق انجام پائیں۔

ملکہ الزبتھ کے پاس کتنے کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈز تھے اس کی اصل تعداد تو معلوم نہیں تاہم جب کبھی انہیں کسی بھی امور کی انجام دہی کے لیے نقد رقم کی ضرورت ہوتی تھی تو اس کے لیے انہیں کہیں جانے کی ضرورت نہیں پڑتی تھی۔ اس کے لیے اے ٹی ایم مشین شاہی محل قصر بکنگھم میں نصب تھی۔

ملکہ برطانیہ کے 70 سالہ دور حکومت میں غیر ملکی دوروں کی تعداد بھی سینکڑوں میں ہے۔ ان کی مصروفیات شہزادہ ولیم، کیٹ میڈلٹن اور شہزادہ ہیری کی مجموعی سرگرمیوں سے زیادہ تھیں۔ 2015 میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق انہوں نے 2015 میں 341 شاہی تقریبات میں شرکت کی تھی گویا وہ تقریباً روزانہ ہی کسی نہ کسی تقریب میں شریک ہوتی رہی ہیں۔