تلنگانہ میں سڑک حادثات کی بنیادی وجہ تیز رفتاری!
ریاست میں یومیہ اوسطاً 20 افراد سڑک حادثات میں ہلاک ہو رہے ہیں، جن میں سے تقریباً 16 افراد کی موت تیز رفتاری کی وجہ سے ہو رہی ہے۔ حیدرآباد کے اطراف موجوداوآرآر پر رفتار کی حد 120 کلومیٹر فی گھنٹہ مقرر ہے، جب کہ دیگر قومی و ریاستی شاہراہوں پر یہ حد 80 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔
حیدرآباد: تلنگانہ میں ہونے والے سڑک حادثات کی بنیادی وجہ کیا ہے؟ یہ نہ تو دوسرے گاڑیوں سے ٹکر ہے، نہ ہی نشے میں گاڑی چلانا – بلکہ صرف اور صرف تیز رفتاری ہی سب سے بڑی وجہ ہے۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آربی) کے اعداد و شمار کے مطابق 2022 میں ریاست میں 21,619 سڑک حادثات پیش آئے جن میں 7,559 افراد ہلاک ہویے۔ ان میں سے 18,395 حادثات صرف تیز رفتاری کی وجہ سے پیش آئے، جن میں 6,592 افراد ہلاک ہوئے۔
یعنی مجموعی ہلاکتوں میں سے 87.2 فیصد صرف رفتار کی زیادتی کی وجہ سے ہوئیں۔ افسوسناک یہ ہے کہ ہر سال اسی نوعیت کے حادثات کی شرح 80 فیصد سے زائد دیکھی جا رہی ہے، جو لمحۂ فکریہ ہے۔
18 جولائی کو حیدرآباد کے آوٹر رنگ روڈ پر بونگلور گیٹ کے قریب تیز رفتار کار کے حادثے میں پانچ نوجوان موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ حادثہ اس وقت پیش آیا جب کار کا ڈرائیور کھڑی ہوئی لاری کو وقت پر نہ دیکھ سکا اور رفتار زیادہ ہونے کی وجہ سے گاڑی پر قابو کھو بیٹھا۔ اسی طرح حال ہی میں یادادری ضلع کے چوٹوپّل کے قریب پیش آئے ایک سڑک حادثے میں آندھرا پردیش کے دو ڈی ایس پی افسران ہلاک ہو گئے۔
ریاست میں یومیہ اوسطاً 20 افراد سڑک حادثات میں ہلاک ہو رہے ہیں، جن میں سے تقریباً 16 افراد کی موت تیز رفتاری کی وجہ سے ہو رہی ہے۔ حیدرآباد کے اطراف موجوداوآرآر پر رفتار کی حد 120 کلومیٹر فی گھنٹہ مقرر ہے، جب کہ دیگر قومی و ریاستی شاہراہوں پر یہ حد 80 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔
لیکن ہموار سڑکوں پر اکثر ڈرائیور 100 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد رفتار سے گاڑی چلاتے ہیں، اور جب اچانک گاڑی روکنے کی ضرورت پڑتی ہے تو ان کے لیے کنٹرول کرنا مشکل ہو جاتا ہے، جو حادثات کی بڑی وجہ بنتی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی تحقیق کے مطابق: گاڑی چلاتے وقت اگر کوئی رکاوٹ یا شے صرف 35 میٹر کی دوری پر دکھائی دے، تو ایک ماہر ڈرائیور بروقت گاڑی روک سکتا ہے، مگر پھر بھی گاڑی 10 میٹر تک آگے بڑھ جاتی ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ جتنی کم دوری پر رکاوٹ آئے، حادثے کے امکانات اتنے ہی زیادہ ہو جاتے ہیں۔ عام طور پر اگر گاڑی کی رفتار 65 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہو تو قابو پانا آسان ہوتا ہے، لیکن اس سے زیادہ رفتار پر کنٹرول کا امکان کم ہو جاتا ہے۔
عوام کو چاہیے کہ وہ سڑک پر محفوظ ڈرائیونگ کو ترجیح دیں اور تیز رفتاری سے گریز کریں، تاکہ قیمتی جانوں کا تحفظ ممکن ہو سکے