حیدرآباد

ہاسٹل میں طالبہ کی خودکشی، لاش کی آبائی گاوں منتقلی، حکومت کیخلاف عوام کی برہمی

پبلک سرویس کمیشن کے مسابقتی امتحان کے باربارالتوا پر شہرحیدرآباد کے ایک ہاسٹل میں خودکشی کرنے والی ضلع ورنگل کی طالبہ پراولیکا کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد اس کے آبائی گاوں لائی گئی۔

حیدرآباد: پبلک سرویس کمیشن کے مسابقتی امتحان کے باربارالتوا پر شہرحیدرآباد کے ایک ہاسٹل میں خودکشی کرنے والی ضلع ورنگل کی طالبہ پراولیکا کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد اس کے آبائی گاوں لائی گئی۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

ورنگل ضلع کے بکا جی پلی سے تعلق رکھنے والی پراولیکا حیدرآباد میں مسابقتی امتحانات کی تیاری کررہی تھی۔ امتحانات بار بار ملتوی ہونے کی وجہ سے ذہنی دباؤ کی شکار پراولیکا نے ہاسٹل میں جہاں وہ مقیم تھی پھانسی لے کر خودکشی کرلی۔

پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو منتقل کرنے کی کوشش کی تاہم طلبہ نے شدید احتجاج کیا۔پولیس نے بالاخر اس کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد اس کے آبائی گاؤں بکاجی پلی منتقل کیا۔

اس کی لاش کی آبائی مقام منتقلی کے ساتھ ہی گاوں میں غم کی لہردوڑگئی۔مقامی افراد نے اس واقعہ کو افسوسناک قراردیااور کہاکہ حکومت کی لاپرواہی کے نتیجہ میں طالبہ نے یہ انتہائی اقدام کیا۔

مقامی افراد نے حکومت پر برہمی کااظہا رکرتے ہوئے کہاکہ یہ لڑکی تہوار کیلئے گاوں آنے والی تھی تاہم وہ نہیں بلکہ اس کی لاش ہی آپائی۔