حیدرآباد

ہاسٹل میں طالبہ کی خودکشی، لاش کی آبائی گاوں منتقلی، حکومت کیخلاف عوام کی برہمی

پبلک سرویس کمیشن کے مسابقتی امتحان کے باربارالتوا پر شہرحیدرآباد کے ایک ہاسٹل میں خودکشی کرنے والی ضلع ورنگل کی طالبہ پراولیکا کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد اس کے آبائی گاوں لائی گئی۔

حیدرآباد: پبلک سرویس کمیشن کے مسابقتی امتحان کے باربارالتوا پر شہرحیدرآباد کے ایک ہاسٹل میں خودکشی کرنے والی ضلع ورنگل کی طالبہ پراولیکا کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد اس کے آبائی گاوں لائی گئی۔

متعلقہ خبریں
علم و ادب کی خدمات کا اعتراف زندہ قوموں کی پہچان: جشنِ ڈاکٹر محسن جلگانوی
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
زندہ دلان کے مزاحیہ مشاعروں کی  دنیا  بھر میں منفرد شناخت،پروفیسرایس ا ے شکور، نواب قادر عالم خان کی شرکت
حضور اکرمؐ سے حضرت صدیق اکبرؓ  کی بے پناہ محبت ، تقوی و پرہیزگاری مثالی – نوجوانوں کو نمازوں کی پابندی کی تلقین :مفتی ضیاء الدین نقشبندی
مدینہ اسکولز کا سالانہ پروگرام ’’ترنگ‘‘ شاندار ثقافتی مظاہرے کے ساتھ منعقد

ورنگل ضلع کے بکا جی پلی سے تعلق رکھنے والی پراولیکا حیدرآباد میں مسابقتی امتحانات کی تیاری کررہی تھی۔ امتحانات بار بار ملتوی ہونے کی وجہ سے ذہنی دباؤ کی شکار پراولیکا نے ہاسٹل میں جہاں وہ مقیم تھی پھانسی لے کر خودکشی کرلی۔

پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو منتقل کرنے کی کوشش کی تاہم طلبہ نے شدید احتجاج کیا۔پولیس نے بالاخر اس کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد اس کے آبائی گاؤں بکاجی پلی منتقل کیا۔

اس کی لاش کی آبائی مقام منتقلی کے ساتھ ہی گاوں میں غم کی لہردوڑگئی۔مقامی افراد نے اس واقعہ کو افسوسناک قراردیااور کہاکہ حکومت کی لاپرواہی کے نتیجہ میں طالبہ نے یہ انتہائی اقدام کیا۔

مقامی افراد نے حکومت پر برہمی کااظہا رکرتے ہوئے کہاکہ یہ لڑکی تہوار کیلئے گاوں آنے والی تھی تاہم وہ نہیں بلکہ اس کی لاش ہی آپائی۔