حیدرآباد

ہاسٹل میں طالبہ کی خودکشی، لاش کی آبائی گاوں منتقلی، حکومت کیخلاف عوام کی برہمی

پبلک سرویس کمیشن کے مسابقتی امتحان کے باربارالتوا پر شہرحیدرآباد کے ایک ہاسٹل میں خودکشی کرنے والی ضلع ورنگل کی طالبہ پراولیکا کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد اس کے آبائی گاوں لائی گئی۔

حیدرآباد: پبلک سرویس کمیشن کے مسابقتی امتحان کے باربارالتوا پر شہرحیدرآباد کے ایک ہاسٹل میں خودکشی کرنے والی ضلع ورنگل کی طالبہ پراولیکا کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد اس کے آبائی گاوں لائی گئی۔

متعلقہ خبریں
منریگا کا نام بدلنے کے خلاف تلنگانہ میں کانگریس کا احتجاج، اقلیتی بہببود کے وزیر محمد اظہرالدین کی بھی شرکت
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
جلسۂ فیضانِ اولیاء کا انعقاد، علم و روحانیت سے بھرپور پروگرام
ہائٹیکس نے ہائیدرآباد کڈز فیئر 2025 کے 18ویں ایڈیشن کا اعلان کر دیا
زندہ دلان کے مزاحیہ مشاعروں کی  دنیا  بھر میں منفرد شناخت،پروفیسرایس ا ے شکور، نواب قادر عالم خان کی شرکت

ورنگل ضلع کے بکا جی پلی سے تعلق رکھنے والی پراولیکا حیدرآباد میں مسابقتی امتحانات کی تیاری کررہی تھی۔ امتحانات بار بار ملتوی ہونے کی وجہ سے ذہنی دباؤ کی شکار پراولیکا نے ہاسٹل میں جہاں وہ مقیم تھی پھانسی لے کر خودکشی کرلی۔

پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو منتقل کرنے کی کوشش کی تاہم طلبہ نے شدید احتجاج کیا۔پولیس نے بالاخر اس کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد اس کے آبائی گاؤں بکاجی پلی منتقل کیا۔

اس کی لاش کی آبائی مقام منتقلی کے ساتھ ہی گاوں میں غم کی لہردوڑگئی۔مقامی افراد نے اس واقعہ کو افسوسناک قراردیااور کہاکہ حکومت کی لاپرواہی کے نتیجہ میں طالبہ نے یہ انتہائی اقدام کیا۔

مقامی افراد نے حکومت پر برہمی کااظہا رکرتے ہوئے کہاکہ یہ لڑکی تہوار کیلئے گاوں آنے والی تھی تاہم وہ نہیں بلکہ اس کی لاش ہی آپائی۔