حیدرآباد

شہر کے مشہور آرتھوپیڈک سرجن ڈاکٹر مظہر الدین علی خان کی خودکشی

بتایا گیا ہے کہ صبح 10 اور 11 بجے کے درمیان انہوں نے اپنے لائسنس یافتہ ریوالور سے خود کے سر میں گولی مارکر خودکشی کرلی۔

حیدرآباد: شہر کے مشہور آرتھیوپیڈک سرجن ڈاکٹر مظہرالدین علی خان نے آج خودکشی کرلی۔

متعلقہ خبریں
بیٹی کی شادی کی رقم لے کر باپ فرار۔ ماں خودکشی کرلینے پر مجبور
شادی کے دو گھنٹے بعد دولہے نے دی جان
بلز کی عدم ادائیگی پر کے آر آئی ڈی ایل کے کنٹراکٹر کی خودکشی
بیٹے کی ہراسانی اورحملہ۔ضعیف شخص کا دو مرتبہ اقدام خودکشی
دوران پرواز مسافر کی باتھ روم میں خودکشی کی کوشش

بتایا گیا ہے کہ صبح 10 اور 11 بجے کے درمیان انہوں نے اپنے لائسنس یافتہ ریوالور سے خود کے سر میں گولی مارکر خودکشی کرلی۔

فائرنگ کی آواز سن کر گھر والے ان کے کمرے کی طرف دوڑ پڑے اور دیکھا کہ وہ خون میں لت پت پڑے ہیں۔ انہیں فوری طور پر جوبلی ہلز کے ایک خانگی دواخانہ منتقل کیا گیا جہاں علاج کے دوران ان کی موت واقع ہوگئی۔

بتادیں کہ ڈاکٹر مظہر الدین علی خان گذشتہ کچھ عرصہ سے تناؤ کا شکار تھے۔ ذرائع نے بتایا کہ ان کی اہلیہ نے ان کے خلاف فوجداری مقدمہ دائر کر رکھا تھا۔

مرحوم ڈاکٹر صاحب، روزنامہ سیاست حیدرآباد کےمینیجنگ ایڈیٹر جناب ظہیر الدین علی خان کے سگے بھائی اور صدر مجلس اور ایم پی حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی کے سمدھی ہوتے تھے۔ وہ اویسی ہاسپٹل اینڈ ریسرچ سنٹر کے سپرنٹنڈنٹ تھے۔

ان کی عمر 60 برس تھی۔ ان کی اہلیہ نے ان کے خلاف گھریلو تشدد کا مقدمہ دائر کیا تھا۔

اس کے علاوہ خبر ملی ہے کہ گھریلو تنازعات کے نتیجہ میں وہ کافی تناؤ کا شکار تھے۔ حیدرآباد ویسٹ زون ڈی سی پی جوئل ڈیوس نے ڈاکٹر مظہر الدین علی خان کی خودکشی کے باعث موت کی توثیق کرتے ہوئے بتایا کہ سراغ رساں ٹیم نے مقام واقعہ سے شواہد اکٹھے کرلئے ہیں جس میں پتہ چلا ہے کہ انہوں نے صرف ایک راؤنڈ گولی چلائی تھی۔

انہیں ارکان خاندان نے جوبلی ہلز کے اپولو ہاسپٹل منتقل کیا جہاں ڈاکٹرس نے انہیں مردہ قرار دیا جس کے بعد پولیس نے ان کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے عثمانیہ جنرل ہاسپٹل منتقل کردیا۔

ڈی سی پی جوئل ڈیوس نے مزید بتایا کہ ارکان خاندان کے درمیان جائیدادوں کے سلسلہ میں تنازعہ چل رہا تھا۔ نیوز میٹر پورٹل کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر مظہر الدین علی خان کی اہلیہ کے ارکان خاندان کی جانب سے سرمایہ کاری کی گئی تھی اور اس سلسلہ میں بھی ان کا بیوی اور خسر کے ساتھ تنازعہ چل رہا تھا۔

وہ حیدرآباد ایم پی اسد الدین اویسی کی دوسری بیٹی کے خسر تھے جبکہ کرکٹر محمد اظہر الدین کے کلاس میٹ رہ چکے ہیں۔

نماز جنازہ رات 9 بجے احاطہ درگاہ حضرت شاہ خاموشؒ دارالسلام روڈ، نامپلی میں ادا کی گئی اور تدفین درگاہ کے احاطہ میں واقع قبرستان میں عمل میں آئی۔