حیدرآباد

بی جے پی اور کانگریس تلنگانہ کیلئے بڑا خطرہ:جی سکھیندرریڈی

سکھیندرریڈی نے کہا کہ بیارم اسٹیل پلانٹ، وشاکھاپٹنم اسٹیل اور صنعتوں کے معاملے میں بی جے پی کا رویہ نجی کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے جیسا ہے۔انہوں نے وزیراعظم کے حالیہ دورہ حیدرآباد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مودی کی تقریر وزیراعلی کے چندرشیکھرراو پر نکتہ چینی کرنے تک ہی محدود رہی۔

حیدرآباد: صدرنشین تلنگانہ قانون ساز کونسل جی سکھیندرریڈی نے کہا ہے کہ بی جے پی اور کانگریس تلنگانہ کے لیے بڑا خطرہ بن گئی ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ ان دونوں قومی پارٹیوں کی نظراقتدار پر ہے۔

متعلقہ خبریں
مرکزی وزیرکشن ریڈی کا دورہ سعودی عرب
آرام گھر فلائی اوور کا چیف منسٹر کے ہاتھوں افتتاح
رکن اسمبلی ماجد حسین اور فیروز خان کے خلاف کارروائی کا انتباہ
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید
کانگریس کا مقصد خود کو خواتین کی انجمنوں کو مضبوط بنانا ہے

ضلع نلگنڈہ میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بی جے پی اور کانگریس کو تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے بی جے پی لیڈروں پر وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کے خلاف سازش کا الزام لگایا کیونکہ وہ مرکز میں برسراقتدار بی جے پی حکومت کی مخالفت کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بیارم اسٹیل پلانٹ، وشاکھاپٹنم اسٹیل اور صنعتوں کے معاملے میں بی جے پی کا رویہ نجی کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے جیسا ہے۔انہوں نے وزیراعظم کے حالیہ دورہ حیدرآباد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مودی کی تقریر وزیراعلی کے چندرشیکھرراو پر نکتہ چینی کرنے تک ہی محدود رہی۔

 انہوں نے برہمی کا اظہار کیا کہ بی جے پی وزیراعلی کے خلاف الزامات لگا کر وزیراعلی کو بدنام کرنے کی سازش کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حیدرآباد وجئے واڑہ ہائی وے کو تین سال پہلے 6 لین کا ہونا چاہئے تھا لیکن ابھی تک اسے مکمل نہیں کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر گڈکری کو اے ایچ 65 سے 565 ہائی وے کو جوڑنے کے لیے کئی مکتوبات روانہ کئے تاہم اس پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

 انہوں نے مرکزی وزیر کشن ریڈی اور بی جے پی لیڈروں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ بی جے پی نے مہنگائی کے علاوہ عوام کو کچھ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ ملک میں وفاقی نظام کو بچانے کی کوششیں کررہے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ اگر ریاست میں ترقیاتی اور فلاحی اسکیموں کو جاری رکھنا ہے تو بی آر ایس کو ایک بار پھر اقتدار میں آنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی حکومت، آندھراپردیش تنظیم نو قانون میں کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی۔