دہلی

آر جی کار مقدمہ، کولکتہ سے باہر منتقل کرنے سپریم کورٹ کا انکار

سپریم کورٹ نے کولکتہ میں ایک ڈاکٹر کی عصمت ریزی اور قتل کے کیس کو مغربی بنگال سے باہر منتقل کرنے سے انکار کردیا۔

نئی دہلی (پی ٹی آئی) سپریم کورٹ نے کولکتہ میں ایک ڈاکٹر کی عصمت ریزی اور قتل کے کیس کو مغربی بنگال سے باہر منتقل کرنے سے انکار کردیا۔

متعلقہ خبریں
جگن کے دور میں مائننگ اسکام، سی بی آئی تحقیقات ناگزیر، بڑی مچھلیوں کو پکڑنے شرمیلا کا زور
ڈاکٹر اجے کمار اگروال کو کولکتہ میں "لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ” سے نوازا گیا
سپریم کورٹ میں کل آر جی کار میڈیکل کالج کیس کی سماعت
آر جی کار ہاسپٹل کے قریب 24اگست تک امتناعی احکامات
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڈ نے بتایا کہ ٹرائیل کورٹ جج کے پاس کافی اختیارات ہیں اس لئے ڈاکٹر کی عصمت ریزی اور قتل کے کیس کی مغربی بنگال سے باہر منتقلی کی ضرورت نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اس سلسلہ میں درکار امور کا جائزہ لیا گیا ہے۔

عدالت کا کہنا ہے کہ اگر درکار ہو تو ایک اور تحقیقات کا حکم دیا جاسکتا ہے۔ عدالت عظمی نے اسٹیٹس رپورٹ کا بھی جائزہ لیا جو کہ سی بی آئی کی جانب سے داخل کی گئی ہے۔ کولکتہ کے آرجی کار میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل میں ایک ڈاکٹر کی عصمت ریزی کرنے کے بعد قتل کردیا گیا۔

جس کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے اس رائے کا اظہار کیا کہ کولکتہ کورٹ نے کلیدی ملزم سنجے رائے کے خلاف 4 نومبر کو الزامات عائد کئے اور کیس کی سماعت روزانہ 11 نومبر سے ہوگی۔

13اگست کو کلکتہ ہائی کورٹ نے کولکتہ پولیس سے سی بی آئی کو تحقیقات سپرد کرنے کا حکم دیا جو کہ تحقیقات کا 14 اگست سے آغاز کرچکی ہے۔