حیدرآباد

بنڈی سنجے کی یاترا اور جلسہ کی مشروط اجازت

تلنگانہ ہائی کورٹ نے پیر کے روز بی جے پی کے ریاستی صدر بنڈی سنجے کی پانچویں مرحلہ کی پرجاسنگرام کی یاترا اور جلسہ کی مشروط اجازت دی ہے۔

حیدرآباد/بھینسہ: تلنگانہ ہائی کورٹ نے پیر کے روز بی جے پی کے ریاستی صدر بنڈی سنجے کی پانچویں مرحلہ کی پرجاسنگرام کی یاترا اور جلسہ کی مشروط اجازت دی ہے۔

اتوار کی شب پولیس نے پرجاسنگرام یاترا کی اجازت دینے سے انکار کردیا جبکہ شیڈول کے مطابق بنڈی سنجے‘ پیر کے روز بھینسہ سے اپنی پرجاسنگرام یاترا کے پانچویں مرحلہ کو شروع کرنے والے تھے۔

اس موقع پر حساس ٹاون بھینسہ ہے‘ ایک عوامی جلسہ بھی منعقد کرنے کا منصوبہ تھا۔ اجازت دینے سے پولیس کے انکار کے بعد بی جے پی آج ہائی کورٹ سے رجوع ہوئی جہاں عدالت العالیہ نے پرجاسنگرام یاترا کے آغاز سے 3 کیلومیٹر دور عوامی جلسہ منعقد کرنے کی ہدایت دی اور کہاکہ یاترامیں صرف 500 افراد شامل ہونا چاہئے۔

عدالت نے بی جے پی قائدین اور کارکنوں کو حکم دیا ہے کہ اشتعال انگیز تقاریر سے گریز کریں۔ عدالت نے یاترا کے دوران پارٹی کارکنوں کو لاٹھی اور ہتھیار کے استعمال پر امتناع عائد کیا ہے۔ ہائی کورٹ نے کہاکہ نظم و ضبط کو برقرار رکھنا پولیس کی ذمہ داری ہے۔

پی ٹی آئی کے مطابق پولیس کی جانب سے صدر ریاستی بی جے پی بنڈی سنجے کی پرجاسنگرام یاترا کی پانچویں مرحلہ کے آغاز اور اس سلسلہ میں بھینسہ میں جلسہ عام کے انعقاد کی اجازت نہ دینے سے پولیس حکام کے فیصلہ کے ایک دن بعد بی جے پی‘ تلنگانہ ہائی کورٹ سے رجوع ہوئی۔ یاترا کے آغاز اور جلسہ عام کے انعقاد کی اجازت کے لئے ہائی کورٹ میں لنچ موشن عرضی داخل کی اور عدالت سے یاترا کی اجازت دینے کی اپیل کی۔

آئی اے این ایس کے مطابق تلنگانہ بی جے پی کے صدر بنڈی سنجے کمار ایم پی کو آج کریم نگر میں ان کے گھر پر نظر بند کردیاگیا تاکہ انہیں بھینسہ جانے سے روکاجاسکے۔ وہ بھینسہ سے آج سے پرجاسنگرام یاترا کے پانچویں مرحلے کو شروع کرنے والے تھے۔

پولیس نے اتوار کی شب بنڈی سنجے کو بھینسہ جانے سے روک دیا تھا اور انہیں واپس کریم نگر بھیج دیاگیا۔ بھینسہ میں نقص امن کے خدشہ کے تحت ان کی یاترا اور جلسہ عام کے انعقاد کی اجازت منسوخ کردی تھی۔

آج صبح کریم نگر میں بی جے پی قائد کے مکان کے اطراف پولیس کی بھاری جمعیت کو متعین کیا گیا تھا جس کا مقصد بنڈی سنجے کو بھینسہ کی طرف مارچ کرنے سے روکنا تھا۔