کجریوال کو عبوری ضمانت دینے سے سپریم کورٹ کا انکار
سینئر وکیل نے دلیل دی کہ کجریوال پی ایم ایل اے کی سخت دفعات کے باوجود ضمانت حاصل کرسکتے ہیں تو انہیں پی سی اے کے تحت درج سی بی آئی کیس میں مستقل ضمانت کیوں نہیں مل سکتی۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے چہارشنبہ کے دن دہلی کے چیف منسٹر اروندکجریوال کو مبینہ آبکاری پالیسی اسکام میں سی بی آئی کے درج کردہ کرپشن کیس میں عبوری ضمانت دینے سے انکارکردیا اور تحقیقاتی ایجنسی سے جواب مانگا۔
جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس اُجل بھویاں کی بنچ نے جیسے ہی سماعت شروع کی‘ سینئر وکیل ابھیشک منوسنگھوی کجریوال کی طرف سے پیش ہوئے اور کہا کہ ان کے موکل کو منی لانڈرنگ کیس میں تین مرتبہ عبوری ضمانت مل چکی ہے۔ یہ کیس بھی مبینہ اسکام سے جڑا ہے۔
انہوں نے سپریم کورٹ کے عبوری ضمانت کے احکام مورخہ 10مئی اور12جولائی کے علاوہ تحت کی عدالت سے 20جون کو ملنے والی مستقل ضمانت کا بھی حوالہ دیا۔ انہوں نے بنچ کو بتایاکہ تحت کی عدالت کے 20جون کے احکام پر دہلی ہائیکورٹ نے زبانی تذکرہ پر روک لگائی۔
سینئر وکیل نے دلیل دی کہ کجریوال پی ایم ایل اے کی سخت دفعات کے باوجود ضمانت حاصل کرسکتے ہیں تو انہیں پی سی اے کے تحت درج سی بی آئی کیس میں مستقل ضمانت کیوں نہیں مل سکتی۔
کجریوال کی صحت کے حوالہ سے ابھیشک منوسنگھوی نے عبوری ضمانت کی گزارش کی۔ ملک کی سب سے بڑی عدالت نے سنگھوی سے کہا کہ ہم کوئی عبوری ضمانت نہیں دے رہے ہیں۔ اس پر سینئر وکیل نے قریب کی تاریخ مانگی۔ بنچ نے معاملہ کی سماعت 23اگست کو مقررکی۔