حیدرآباد

دبیر پورہ میں حیران کن واقعہ،مفت جوس پینے سے 13 افراد کئی گھنٹوں تک حالت نیند میں چلے گئے

نوجوان نے ان افراد کو یہ کہہ کر جوس پلایا کہ اُس کا قرآن پاک تکمیل ہوا ہے ، جسے محلے کے متعدد افراد نے بلا جھجک پی لیا۔ متاثرہ افراد کے افراد خاندان نے فوراً پولیس سے رابطہ کیا، جس کے بعد دبیرا پورہ پولیس نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

حیدرآباد: حیدرآباد کے دبیرا پورہ علاقے میں ایک چونکا دینے والا واقعہ پیش آیا، جہاں ایک نوجوان نے مقامی لوگوں میں مفت جوس تقسیم کیا۔ ابتدائی طور پر سب کچھ معمول کے مطابق تھا، لیکن چند گھنٹوں کے بعد تقریباً 13 افراد گہری نیند میں چلے گئے اور کچھ لوگ 12 سے 15 گھنٹے تک سوئے رہے۔ جاگنے کے بعد متاثرہ افراد کو یاد ہی نہیں تھا کہ انہوں نے کیا پیا تھا۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
دعا اللہ کی قربت کا دروازہ، مومن کا ہتھیار ہے: مولانا صابر پاشاہ قادری

ذرائع کے مطابق نوجوان نے ان افراد کو یہ کہہ کر جوس پلایا کہ اُس کا قرآن پاک تکمیل ہوا ہے ، جسے محلے کے متعدد افراد نے بلا جھجک پی لیا۔ متاثرہ افراد کے افراد خاندان نے فوراً پولیس سے رابطہ کیا، جس کے بعد دبیرا پورہ پولیس نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

پولیس نے جوس کے نمونے فارنزک لیب کو بھیج دیے ہیں تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ اس میں کوئی نشہ آور یا زہریلا مادہ تو شامل نہیں تھا۔ ساتھ ہی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر کے نوجوان کی شناخت کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ افراد کی حالت اس وقت خطرے سے باہر ہے، تاہم تحقیقات تیزی سے جاری ہیں۔

پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ نامعلوم افراد سے کھانے یا پینے کی چیزیں قبول نہ کریں اور کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی اطلاع فوراً پولیس کو دیں۔ اس واقعے نے علاقے میں خوف اور تشویش کی لہر دوڑا دی ہے، کیونکہ ایک معمولی سا جوس، جو خوشی کی علامت ہونا چاہیے تھا، کئی گھروں کے لیے خوف اور فکر کا سبب بن گیا۔