شام، سعودی عرب کے ساتھ 6 ارب امریکی ڈالر کے 44 معاہدوں پر دستخط کرے گا
بشارالاسد نے شام کے صدر کے عہدے سے استعفی دے دیا اور ملک چھوڑ دیا ۔ مسلح حزب اختلاف کے رہنما احمد الشارہ کو جنوری میں عبوری صدر قرار دیا گیا تھا ۔ مارچ میں ایک نئی شامی کابینہ تشکیل دی گئی ۔
بیروت: شام ،سعودی عرب کے ساتھ 44 معاہدوں پر دستخط کرے گا جن کی مالیت تقریبا 6 ارب امریکی ڈالر ہے ۔شام کے وزیر اطلاعات حمزہ المصطفی نے بدھ کے روز یہ اطلاعات فراہم کیں ۔
المصطفی نے بدھ کے روز دمشق میں شامی-سعودی سرمایہ کاری فورم کے لیے وقف ایک پریس کانفرنس میں کہا ، "سعودی عرب کے ساتھ چھ ارب امریکی ڈالر کے چوالیس معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے ۔” وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ان نئے معاہدوں سے پورے شام میں ملازمت کے 50 ہزار سے زیادہ نئے مواقع پیدا ہوں گے ۔
المصطفی نے کہا کہ ہم توانائی کے شعبے میں نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں اور سعودی سرمایہ کاروں کے ایک گروپ کے ساتھ سائبر سیکیورٹی ، مصنوعی ذہانت اور میڈیا اور مواصلاتی صنعتوں کے باہم مربوط شعبوں پر تبادلہ خیال کیا ہے ۔ شام کی مسلح حزب اختلاف نے 8 دسمبر 2024 کو دمشق پر قبضہ کر لیا ۔
بشارالاسد نے شام کے صدر کے عہدے سے استعفی دے دیا اور ملک چھوڑ دیا ۔ مسلح حزب اختلاف کے رہنما احمد الشارہ کو جنوری میں عبوری صدر قرار دیا گیا تھا ۔ مارچ میں ایک نئی شامی کابینہ تشکیل دی گئی ۔