مشرق وسطیٰ

حج وعمرہ خدمات کیلئے عارضی ورک ویزا سے متعلق اہم خبر

سعودی کابینہ کی جانب سے حج وعمرہ سیکٹر کے لیے بیرون ملک سے عارضی کارکنوں کی درآمد کے لیے ویزوں کے اجرا کے لائحہ عمل کی منظوری دی گئی، جس کا بنیادی مقصدحج وعمرہ شعبے میں خدمات کے معیار کو مزید بہتر بنانا ہے۔

ریاض: سعودی عرب میں وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے حج وعمرہ خدمات کے لیے عارضی ورک ویزے سے متعلق ضوابط میں اپ ڈیٹس کا اعلان کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ میں Amazon کی "زیرو ریفرل فیس” پالیسی نے بیچنے والوں کے دل جیت لیے
اردو اکیڈمی جدہ کا گیارہواں سہ ماہی پروگرام شاندار انداز میں منعقد، تمثیلی مشاعرہ اور طلبہ کی پذیرائی
سعودی عرب میں میڈیکل و انجینئرنگ کی اعلیٰ تعلیم کے مواقع پر IIPA کا رہنمائی سیشن
ادبی فورم ریاض کا مشاعرہ بہ یاد تابش مہدی مرحوم
ڈاکٹر سید انور خورشید کو پریواسی بھارتیہ سمان 2025 ایوارڈ ملنےپر تہنیتی جلسہ

سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سعودی عرب کی کابینہ کی جانب حج وعمرہ خدمات کیلیے عارضی ورک ویزوں کے ضوابط کی منظوری سے نجی سیکٹر کو فائدہ اور سروسز کا معیار بھی بہتر ہوگا۔

سعودی کابینہ کی جانب سے حج وعمرہ سیکٹر کے لیے بیرون ملک سے عارضی کارکنوں کی درآمد کے لیے ویزوں کے اجرا کے لائحہ عمل کی منظوری دی گئی، جس کا بنیادی مقصدحج وعمرہ شعبے میں خدمات کے معیار کو مزید بہتر بنانا ہے۔

وزارت افرادی قوت کے مطابق کابینہ کی جانب سے عارضی ویزوں کے لائحہ عمل کی منظوری سے سیزنل ویزوں کے ضوابط میں متعدد تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ ویزوں کی مدت میں بھی توسیع بھی کردی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ سیزنل ویزے ماہ شعبان سے جاری ہوں گے جو سال ہجری کے پہلے ماہ محرم کے آخر تک کارآمد رہیں گے۔

بڑی کمپنیوں کو یہ سہولت ملے گی کہ وہ اپنے کام کے مطابق سیزنل ویزے کی مدت میں مزید توسیع کرا سکیں گے۔ ویزے کی ابتدائی مدت 90 دن ہوگی جس میں 90 دن کی مزید توسیع کرائی جاسکتی ہے۔

سیزنل ویزوں کے اجرا کے حوالے سے ضوابط میں مزید کہا گیا کہ آجر و اجیر کے مابین ورکنگ ایگریمنٹ کیا جائے گا جبکہ کارکن کے لیے میڈیکل انشورنس فراہم کرنا ضروری ہوگا جو ویزے کے اجرا کیلیے لازمی شرط ہے۔

ویزوں کے غلط استعمال کے حوالے سے بھی سخت نگرانی کی جائے گی، جس کے تحت کسی بھی خلاف ورزی پر متعلقہ کمیٹی ایکشن لے گی۔وزارت افرادی قوت نے مزید کہا ضوابط پر عمل درآمد نئی ترمیم کے اعلان کے 180 دن بعد کیا جائے گا۔