ایشیاء

ہمیں اپنے ملک کا دفاع کرنا آتا ہے: پاکستانی فوجی سربراہ

پاکستان کے فوجی سربراہ (سی او اے ایس) جنرل سید عاصم منیر نے ہفتہ کے دن پھر ایک بار دو قومی نظریہ اٹھایا۔

اسلام آباد / نئی دہلی (آئی اے این ایس) پاکستان کے فوجی سربراہ (سی او اے ایس) جنرل سید عاصم منیر نے ہفتہ کے دن پھر ایک بار دو قومی نظریہ اٹھایا۔

انھوں نے کہا کہ اس کا بنیادی آئیڈیا یہ حقیقت ہے کہ مسلمان اور ہندو دو علیحدہ قومیں ہیں۔ انھوں نے کاکول (ایبٹ آباد) میں پاکستان ملٹری اکیڈیمی کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب میں کہا کہ دو قومی نظریہ اس بنیادی تصور پر مبنی ہے کہ مسلمان اور ہندو دو علیحدہ قومیں ہیں۔

مسلمان تمام شعبہ حیات مذہب، روایات، رسوم و رواج، سوچ اور امنگوں و آرزوؤں میں ہندوؤں سے مختلف ہیں۔ پاکستانی فوجی سربراہ نے زور دے کر کہا کہ پاکستان کی بقا غیرمعمولی جدوجہد اور قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس تحفظ ملک کی مسلح افواج کی ڈیوٹی ہے۔

ہمارے آباء و اجداد نے قیامِ پاکستان کے لیے زبردست قربانیاں دیں۔ ہم جانتے ہیں کہ اس کا دفاع کیسے کرنا ہے۔ وہ پہلگام حملہ کے بعد ہندوستان کے ساتھ بڑھتی کشیدگی کا حوالہ دے رہے تھے۔ جنرل منیر نے پہلی مرتبہ ایسا نہیں کہا ہے۔ انھوں نے پہلگام حملہ سے چند دن قبل انتہائی اشتعال انگیز خطاب کیا تھا۔

16 اپریل کو ملک کے وزیر اعظم شہباز شریف کی موجودگی میں انھوں نے اسلام آباد میں سمندر پار پاکستانیوں کے کنونشن سے خطاب میں حاضرین سے کہا تھا کہ وہ یہ نہ بھولیں کہ ان کا تعلق برتر آئیڈیا لوجی اور کلچر سے ہے۔ انھوں نے کشمیر کو اسلام آباد کی شہ ِ رگ قرار دیا تھا۔

انھوں نے کہا تھا کہ آپ کو اپنے بچوں کو قیامِ پاکستان کی داستاں سنانی چاہیے۔ ہمارے آباء و اجداد نے سوچا تھا کہ ہم ہر شعبہئ حیات میں ہندوؤں سے بالکل مختلف ہیں۔

ہمارا مذہب، ہماری روایات، ہمارے رسوم و رواج، ہمارے سوچنے کا انداز، ہمارے عزائم، آرزوئیں اور امنگیں سب مختلف ہیں اور یہ چیز دو قومی نظریہ کی بنیاد بنی تھی۔ ہندوستان نے فوری اس پر پلٹ وار کیا تھا اور کہا تھا کہ کشمیر ہندوستان کا مرکزی زیر انتظام علاقہ ہے۔