ادھو ٹھاکرے، بال ٹھاکرے کی ”نقلی اولاد“، وزیراعظم مودی کے طنز پر تنازعہ (ویڈیو)
مہاراشٹرا میں انتخابی مہم کے دوران وزیراعظم مودی نے ادھو ٹھاکرے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہیں بالاصاحب ٹھاکرے کی ”نقلی سنتان“ (اولاد) قرار دیا اور ”نقلی پارٹی‘’شیوسینا (یو بی ٹی) کے اپنے سابقہ بیانات کو دہرایا۔

پونے: حکمراں مہایوتی کی حلیف جماعت پرہار جن شکتی پارٹی (پی جے پی) نے سابق چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے کے خلاف وزیراعظم نریندر مودی کے بیان پر اظہار خفگی کیا ہے۔
مہاراشٹرا میں انتخابی مہم کے دوران وزیراعظم مودی نے ادھو ٹھاکرے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہیں بالاصاحب ٹھاکرے کی ”نقلی سنتان“ (اولاد) قرار دیا اور ”نقلی پارٹی‘’شیوسینا (یو بی ٹی) کے اپنے سابقہ بیانات کو دہرایا۔
ان بیانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پی جے پی کے صدر اوم پرکاش باباراؤ کڈو عرف بچو کڈو نے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ انتخابی مہم اب نئی نچلی سطح تک گر گئی ہے۔ یہ گاؤں کی پنچایت کی انتخابی مہم کی طرح ہے۔ اگر وزیراعظم نے واقعی ایسا کہا ہے تو پھر یہ صحیح جذبہ کے تحت نہیں ہے۔
وزیراعظم، وزیر داخلہ امیت شاہ اور بی جے پی کے دیگر سینئر پارٹی قائدین کاشیوسینا (یو بی ٹی) کو آنجہانی بالاصاحب ٹھاکرے کی قائم کردہ اصلی شیوسینا کی نقل قرار دینے پر کڈو نے کہا کہ پارٹی کی سطح تک یہ قابل فہم ہے، تاہم انتخابی مہم میں محض ووٹ حاصل کرنے ارکان خاندان اور رشتہ داروں کو نہیں گھسیٹنا چاہیے۔
تاہم مہایوتی کے ایک اور حلیف اور ڈپٹی چیف منسٹر دیویندر پھڈنویس نے کہا کہ وزیراعظم بالاصاحب ٹھاکرے کی توہین کرنے والا بیان کبھی نہیں دیں گے۔
وزیراعظم مودی کے بیان پر برہمی ظاہر کرتے ہوئے ایس ایس(یو بی ٹی) کے سینئر لیڈر سنجے راؤت نے کہا کہ اگر کوئی بالا صاحب ٹھاکرے کی اولاد کو ”نقلی“ کہہ رہا ہے کہ تو مہاراشٹرا کے عوام کی راست توہین کررہا ہے اور لوگ انہیں سبق سکھائیں گے۔“
ادھو ٹھاکرے نے بھی اس پر اپنی برہمی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مودی ہمیں نقلی سنتان کہتے ہیں مگر دراصل وہ بے عقلی کے شکار ہیں۔ یہ میرے محترم والدین بالاصاحب ٹھاکرے اور مینا ٹھاکرے کی راست توہین ہے۔ ریاست کے عوام اس گالی کے لیے بی جے پی کو منہ توڑ جواب دیے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
شیوسینا (یو بی ٹی) کے شدید ردعمل کے بعد پھڈنویس نے ان پر پلٹ وار کرتے ہوئے کہا کہ دراصل ٹھاکرے کا ذہنی توازن مکمل بگڑگیا اور انہیں پی ایم مودی کے خلاف ایسے بیانات دینے پر فوری علاج کی ضرورت ہے۔“